اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی تحریک عدل کے لئے نہیں بلکہ شہباز شریف کے خلاف ہو گی۔ (ن) لیگ جب بھی عوام میں نکلے گی ان سے ختم نبوت میں ترمیم، کسانوں کی بدحالی پر سوال ہوں گے۔ اشتہاروں میں ترقی کرنیو الے شہباز شریف کو مرنے نہیں دیں گے۔ ان کی زندگی میں حساب لیں گے۔ حدیبیہ کیس اور جہانگیر ترین کی نا اہلی میں نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔ نجی ٹی وی
کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان نے غیر قانونی طور پر پیسہ ملک سے باہر بھجوایا اور اپنے بچوں کے نام پر جائیدادیں بنائیں۔ شریف خاندان کو300ارب کا جواب دینا ہے۔ نواز شریف نے عدالتوں اور پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا عدالت میں جعلی دستاویزات پیش کیں ۔ نواز شریف نے پاکستان کا پیسہ چوری کر کے باہر منتقل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا مجھ سے موازنہ کر رہے ہیں میں نے اپنے کیس میں 60دستاویزات پیش کیں۔ نواز شریف نے 300ارب کی کرپشن میں صرف قطری خط پیش کیا۔ میں کبھی حکومت میں نہیں رہا کرپشن کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مجھ پر منی لانڈرنگ کا کوئی الزام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے اربوں ڈالر بیرون ملک چھپائے ہوئے ہیں۔ اگر کوئی دوسرا ہوتا تو جھوٹ بولنے پر جیل جاتا۔ سپریم کورٹ نے نیب کو اپیل کرنے کا کہا مگر اپیل بد نیتی سے کی۔ اس کیس میں نئی شہادت آ گئی ہے۔ حدیبیہ پیپر ملز کیس اصل میں منی ٹریل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے نئے چیئر مین آئے ہیں۔ نیب بھی اب ریویو جائے گی۔ ہم بھی چپ کر کے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں نیب نے شریف خاندان کو تحفظ فراہم کیا۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں وکلاء سے مشاورت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ
جب بھی انتخابات میں جائیں گے ۔ عوام ان سے سوال کریں گے کہ انہوں نے کس کو خوش کرنے کے لئے ختم نبوت قانون کی شق میں ترمیم کی اس ترمیم کے ذمہ دار کون لوگ ہیں۔ ان سے کاشتکار بھی سوال کریں گے۔ انہیں لوگوں کو بے وقوف بنانے پر جیل جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا کہ عدالت کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔ جہانگیر ترین کے مقدمہ کا فیصلہ ان سمیت پوری پارٹی نیت سلیم کیا۔ جہانگیر ترین کے خلاف فیصلے پر نظر ثانی
اپیل دائر کریں گے۔ نظر ثانی اپیل میں فیصلہ آنے کے بعد نیا جنرل سیکرٹری رکھ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ساری ترقی اشتہاروں میں ہوتی ہے۔ ان کے سارے منصوبے بعد میں فلاپ ہو جاتے ہیں۔ شہباز شریف کے مرنے سے پہلے ان کی کرپشن نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں کوئی فرق نہیں نواز شریف کی تحریک عدل کے لئے نہیں۔ شباز شریف کے خلاف ہو گی۔ ان کی تحریک صرف پنجاب میں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں نواز شریف ہوں یا شہباز شریف ہوں ۔ تحریک انصاف اب انہیں شکست دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے لوگوں کو قتل کیا گیا۔ طاہر القادری کے لوگوں کو انصاف چاہیئے۔ یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے۔ اس میں پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں بھی طاہر القادری کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا وزیراعظم نا اہل وزیراعظم سے مشورے کر رہا ہے۔ اس نے ایک مجرم کو بیرون ملک بھیجا ہے۔ جمہوریت
میں نئے مینڈیٹ کے لئے عوام کے پاس جاتے ہیں۔ جب حکومت ناکام ہو تو نئے انتخابات ہونے چاہیءں۔ نواز شریف مظلوم بنے ہیں وہ کہتے ہیں عوام فیصلہ کرے گی تو عوام اپنا فیصلہ الیکشن میں ہی کرے گی۔ اس کے علاوہ تو کوئی طریقہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو10سال ہو گئے کون سا ادارہ ٹھیک کیا۔ خیبر پختونخواہ میں 5سال میں اداروں کو بہتر کیا جو نظر آ رہا ہے۔ ہماری اور ان کی پرفارمنس عوام کے سامنے ہے۔ یہ مقابلہ کر لیں مجھے ان کی باتوں پر ہنسی آتی ہے۔ 6بار جو نہیں کر سکے ان چیزوں پر بات کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ترقی شریف خاندان اور ان کی اولادوں نے کی ہے۔ اسحاق ڈار، نواز اور شہباز کے بچے اربوں پتی بن گئے۔ احتساب ہوا تو اشہتاروں کے پیسے بھی ان سے دلوائیں گے۔