اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہےجوڈیشل کمیشن میں تمام ثبوت پیش کرنے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے، جوڈیشل کمیشن کے رزلٹ سے جمہوریت مستحکم ہو گی اور اگلی مرتبہ کوئی بھی جماعت دھاندلی کرنے سے پہلے سینکڑوں مرتبہ سوچے گی،جوڈیشل کمیشن کے باہر عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 246 میںپہلی مرتبہ ایم کیو ایم نے کسی انتخابات میں فیئر طریقے سے حصہ لیا ۔ این اے 246 میں دھاندلی کے ثبوتوں کے حوالے سے کمرہ بھرا پڑا ہے جسے جوڈیشل کمیشن میں پیش کرینگے۔ جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ووٹر کو تحریک انصاف نے یقین دلایا کہ ووٹ سے تبدیلی لا کر جمہوریت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔الیکشن ٹربیونل کے سامنے ابتدائی طور پر نجم سیٹھی‘ نبیل گبول سمیت 3 افراد تھے الیکشن ٹربیونل کے سامنے ثبوت پیش کرنے کی درخواست کرینگے۔ جمعرات کے روز الیکشن ٹربیونل میں دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے کے لئے ٹاسک فورس کے سربراہ اسحاق خاکوانی کی سربراہی میں دیگر ممبر اور پی ٹی آئی کے وکیل حفیظ پیرزادہ پیش ہوئے جس کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی‘ سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین‘ ترجمان شیریں مزاری‘ اسد عمر اور شفقت محمود سمیت دیگر رہنما بھی جوڈیشل کمیشن میں پہنچ گئے۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی میٹنگ میں ہم نے جوڈیشل کمیشن میں تمام ثبوت پیش کرنے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے الیکشن ٹربیونل میں پوری تیاری کر کے آئے ہیںکیونکہ جوڈیشل کمیشن کے رزلٹ سے جمہوریت مستحکم ہو گی اور اگلی مرتبہ کوئی بھی جماعت دھاندلی کرنے سے سینکڑوں مرتبہ سوچے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءکے الیکشن میں دھاندلی کے ثبوتوں کا ایک پورا کمرہ بھرا پڑا ہے جسے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کرینگے۔ عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایم اے 246 انتخاب رینجرز کی نگرانی میں اچھا ہو رہا ہے اور اب لگ ایسے رہا ہے کہ ایم کیو ایم کو ایک لاکھ چالیس ہزار ووٹ پڑنے والے نہیں ہیں کیونکہ پہلے ایم کیو ایم کوشش ہی نہیں کرتی تھی لیکن اس مرتبہ ایم کیو ایم کسی انتخاب میں فیئر الیکشن لڑ رہی ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس نے حمید پیرزادہ کو تمام تر اختیارات دیئے گئے ہیں اور انہیں پارٹی کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے۔
مزید پڑھئے:سلمان خان کی سفارش پر سربین حسینہ نتاشا سٹین کی لاٹری نکل آئی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ہم دھاندلی کے حوالے سے لسٹ پیش کرینگے اور اس لسٹ میں ہم کچھ گواہان کو بھی ثبوت کے طور پر پیش کرنا چاہ رہے ہیں اور اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن کو درخواست کرینگے کہ وہ انہیں بلائے اور ان سے ثبوت طلب کرے۔ شاہ محمود نے کہا کہ ہمارے پاس 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کا کمرہ بھرا پڑا ہے جس کو ایک ٹرک پر لانا مشکل ہے اصل میں ان ثبوتوں کا مقصد جوڈیشل کمیشن میں پیش کرنا یہ ہے کہ ووٹر کو یقین ہو سکے کہ تبدیلی ووٹ سے ہی آتی ہے جس سے جمہوریت مستحکم ہوتی ہے پی ٹی آئی نے ملک میں پہلی بار شفاف انتخابات کی روایت ڈال دی ہے اب آنے والے ضمنی انتخابات میں توقع ہے کہ انتظامیہ رول آف کنڈیکٹ کے تحت انتخابات کرائے گی۔ شاہ محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جن گواہان کو جوڈیشل کمیشن میں طلب کرنے کی درخواست کرینگے ان میں ابتدائی طور پر 14 نام شامل ہیں۔ جن میں نجم سیٹھی‘ حامد میر‘ ایم ڈی پرنٹنگ پیپر سمیت دیگر لوگ شامل ہیں۔