اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نواب اکبر بگٹی قتل کیس سابق صدر پرویز مشرف کو حاضری سے ایک بارپھر سے استثنیٰ مل گیا ۔کوئٹہ میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ یہ کیس گذشتہ ڈھائی سال میں ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکا، اسے چلنے دیاجائے، عدالت نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ہم کیس کو اسی سال ختم کرینگے۔ انسداددہشتگردی کی عدالت میں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت جج آفتاب احمد لون نے کی۔ عدالت میں استغاثہ کی جانب سے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کےوکیل سہیل راجپوت نے بیان ریکارڈ کرایا،اس موقع پر استغاثہ نے دیگر گواہان کے بیانات اگلی پیشی پر ریکارڈ کرانے کی استدعاکی گئی،جسے منظور کرلیاگیا،بعد میں سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر جرح کے دوران استغاثہ کے وکیل سہیل راجپوت کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ وہ چل نہیں سکتے، میڈیکل بورڈ کا سربراہ ڈاکٹر امتیاز پرویز مشرف کا دوست ہے اور میڈیکل رپورٹ ان کی بیٹھک میں تیار ہوئی۔ سہیل راجپوت کا اپنے دلائل میں یہ بھی کہنا تھا کہ پرویز مشرف ملک بھر کی عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں اور ٹی وی شوز میں بھرپور نظر آتے ہیں، مگر وہ اس عدالت میں پیش ہونے سے گریزاں ہیں، وہ عدالتوں کا کیسا احترام کرتے ہیں کہ وہ اس کیس میں پیش نہیں ہوئے۔ سہیل راجپوت نے کہا کہ پرویز مشرف اپنی طاقت دکھا رہے ہیں،اس بات کی حوصلہ شکنی کی جائے ورنہ یہ مثال بن جائے گی اور لوگ ریفرنس کے طور پر استعمال کرینگے، ہم نے دنیابھر کے ڈاکٹروں سے رابطہ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی بیماریاں عمر کے لحاظ سے ہیں، بعد میں وکیل صفائی اختر شاہ نے استغاثہ کے تمام الزامات کو مسترد کردیا ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کا میڈیکل بورڈ بلوچستان اور سندھ حکومت کی مشاورت سے تشکیل دیاگیا۔ ان کے موکل کا بیان رکارڈ پر موجود ہے کہ وہ سکیورٹی اور صحت کے مسئلہ کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ اس موقع پر عدالت کے جج آفتاب احمد لون کے ریمارکس تھے
مزید پڑھئے:مودی بھارت کی بنیاد کمزور کر کے اپنا انتخابی قرض چکا رہے ہیں‘ راہو ل گاندھی
کہ یہ کیس گذشتہ ڈھائی سال میں ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکا، باقی 2 نامزد ملزمان ہر پیشی پر آرہے ہیں اور اپنا پیسہ بھی لگارہے ہیں،اسے چلنے دیاجائے،اس پر وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ ہم تو شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ اس کیس میں تاخیری حربے استعمال کرکے کیس کو چلنے نہیں دیاجارہا، تاہم عدالت نے وکیل صفائی اور استغاثہ سے کہا کہ وہ قانونی بات کریں ، ایک دوسرے سے کراس ٹاک نہ کریں، بعد میں کیس کی سماعت 13مئی تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔