بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قذافی کے قتل کے بعد لیبیا میں کیا ہو رہا ہے؟ انسانوں کو قتل کرکے ان کے کباب بنائے جانے لگے، لرزہ خیز انکشافات

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جب سے معمر قذافی کی حکومت کا خاتمہ ہوا ہے اس وقت سے لیبیا میں انتشار پھیلا ہوا ہے، لیبیا میں کئی شدت پسند گروہ موجود ہیں جو نائیجیریا اور دیگر افریقی ممالک سے یورپ جانے والے پناہ گزینوں کو اغواء کرکے انہیں منڈیوں میں فروخت کر رہے ہیں، تفصیلات کے مطابق آئی بی ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائیجیریا کے سابق وزیر ثقافت فیمی فانی کیودے نے دعویٰ کیا ہے کہ نائیجیریا کے باشندوں کو لیبیا

میں اغواء کرکے قتل کیا جا رہا ہے اور ان کے گوشت کے کباب بنائے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایک نئی زندگی کا خواب آنکھوں میں لیے یورپ جانے کی امید میں لیبیا پہنچتے ہیں اور وہاں وہ غلاموں کی تجارت کرنے والے گروہوں کے ہاتھ لگ کر فروخت کر دیے جاتے ہیں یا پھر انہیں کاٹ کر ان کے گوشت کے کباب بنا دیے جاتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2017ء میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی طرف سے تنبیہ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ لیبیا میں کم از کم 20 ہزار لوگ غلام بنائے جا چکے ہیں جو اغواء کرنے والوں کے قید خانوں میں موجود ہیں۔ فیمی کیودے نے مزید کہا کہ لیبیا میں پہنچنے والے پناہ گزینوں میں سے تین چوتھائی نائیجیرین باشندے ہوتے ہیں، ان میں سے 75 فیصد کے لگ بھگ لوگ غلام بنا کر فروخت کر دیے جاتے ہیں لیکن ان سب کا انجام موت ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بعض سے اس وقت تک کام لیا جاتا ہے جب تک وہ مر نہیں جاتے، بعض کے اعضاء کاٹ کر ان کے کباب بنائے جاتے ہیں اور بعض کو مارنے کے بعد انہیں آگ پر چڑھا دیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں سی این این نے اپنے ایک رپورٹر کو لیبیا بھیجا جو وہاں بھیس بدل کر گیا اور اس نے وہاں تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یہاں انسانوں کی خرید و فروخت کی منڈیاں موجود ہیں اور ان منڈیوں میں مردوں اور خواتین کو 42 ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…