کراچی (این این آئی) اسلام آباد آپریشن کے خلاف شہرقائد میں نمائش چورنگی سمیت مختلف مقامات پر دھرنے اور احتجاج کے دوران پولیس سے جھڑپوں میں 16 مظاہرین زخمی ہوگئے جنہیں جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی اسلام آباد آپریشن کے خلاف بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ اسٹار گیٹ پر صورتحال نہایت کشیدہ ہوگئی۔
مظاہرین نے پولیس کا گھیرا کرکے ایک موبائل کو یرغمال بنالیاہے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کرنے کے ساتھ آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ہے۔ جب کہ 5 افراد کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔مظاہرین پولیس کی شیلنگ کے باعث مزید مشتعل ہوگئے ہیں اور احتجاجا سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کے ٹائر سے ہوا نکالنی شروع کردی ہے۔ ناگن چورنگی پر بھی مظاہرین نے احتجاج کرکے گاڑیوں پر پتھرا کیا ہے جب کہ فائرنگ سے ایس ایچ او میمن گوٹھ زخمی ہوگئے ہیں۔ جب کہ پولیس سے جھڑپوں میں 16 مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں جنہیں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے 2افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔نمائش چورنگی پر مذہبی جماعتوں کا دھرنا بھی جاری ہے اور مظاہرین نے اسلام آباد دھرنے کی قیادت سے فون پر بھی رابطہ کیا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے شدید نعرے بازی کی جارہی ہے۔نمائش چورنگی پر دھرنے کے شرکا نے ایم اے جناح روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی ہے۔ جس کے باعث مظاہرین کو منتشر کرانے کے لیے دھرنے کے اطراف مختلف تھانوں کی موبائلیں اور پولیس افسران واہلکار پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ اب تک دھرنے کے اطراف 6 پولیس موبائلیں اور پولیس اہلکار پہنچ چکے ہیں۔ جب کہ دھرنے کی جگہ پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے واٹرکینن بھی پہنچادی گئی ہے۔ تاہم دھرنے کے شرکا نے
پولیس کو پر امن رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ٹریفک پولیس نے کیپری سینما سے نمائش جانے والی ٹریفک کو سولجر بازار کی جانب موڑ دیا ہے اور گرومندر سے نمائش جانے والے ٹریفک کو نوائے وقت چوک سے پیپلزسیکریٹریٹ کی جانب بھیجا جارہا ہے۔دوسری جانب شہر قائد کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کسی کو اپنا احتجاج کرنے کی اجازت ہے۔ تاہم کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کمشنر کراچی اورآئی جی پولیس کو معاملات ٹھیک کرنیاور شہر میں ٹریفک کلئیر کرانے کا حکم دے دیا ہے اورہدایت کی ہے کہ احتجاج کے باعث کسی بھی شہری کے لیے مشکلات پیدا نہ ہوں۔