لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے اسلام آباد دھرنے کے شرکاء کیخلاف آپریشن اورمختلف شہروں و علاقوں میں تشدد بڑھنے کے واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت معاملات کو مذاکرات کے ذریعہ پرامن طور پر حل کرے،تشدد کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور موجودہ حالات میں ملک کسی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت دھرنے کے شرکاء کے جائز مطالبات تسلیم کرے،
راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لائے اورختم نبوت کے حوالہ سے قانون میں ترمیم کے ذمہ داران کیخلاف کاروائی کرے تو دھرنوں جیسے مسائل خودبخود حل ہو جائیں گے۔ حکومت کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ عقیدہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا بنیاد جزو اور انتہائی حساس مسئلہ ہے۔ اس معاملہ پرتشددکی صورتحال پیدا ہونے سے ملک میں انتشار کی فضا پیدا ہو گی اوراسلام دشمن قوتوں کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ و یورپ کی شروع سے یہ خواہش رہی ہے کہ پاکستان میں ختم نبوت کے مسئلہ کو بگاڑا جائے اور آئین میں ختم نبوت کو جو تحفظ حاصل ہے اسے ختم کردیا جائے۔ اس کیلئے کئی غیر ملکی این جی اوز کروڑوں روپے کے بجٹ خرچ کر رہی ہیں اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں مسلمانوں کی صفوں میں قادیانیوں کو داخل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ ہمیں متحد ہو کر دشمن کی ان سازشوں کو ناکام بنانا اور ملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت قانون پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر لائے اور وفاقی وزیر قانون سمیت جو کوئی بھی اس معاملہ میں ملوث ہے‘ ان سب کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے سخت سزا دینی چاہیے۔ اس معاملہ کو تشدد کی طرف لیجانا کسی طور درست نہیں ہے۔ معاملات کو باہم مذاکرات اور خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔