جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کا نوکر نہیں،تحریک انصاف کا ایم این اے ہوں،داور کنڈی کے ’’کپتان‘‘پر جوابی وار،بہت کچھ کہہ ڈالا

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

لاہور(نیوزڈیسک)عمران خان کا نوکر نہیں،تحریک انصاف کا ایم این اے ہوں،داور کنڈی کے ’’کپتان‘‘پر جوابی وار،بہت کچھ کہہ ڈالا، تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما داور کنڈی نے امین گنڈاپور کے ساتھ تنازعے کے بعدچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف پھٹ پڑے، نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے داور خان کنڈی نے کہا کہ عمران خان مجھے اس وقت تک پارٹی سے نہیں نکال سکتے جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے

کہ میں نے پارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور ایسے کوئی بھی کسی کو پارٹی سے نہیں نکال سکتا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خود پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ٹی وی پرآکر کسی کے خلاف بات کر دیتے ہیں جبکہ اس کو شو کاز نوٹس کے ذریعے اطلاع تک نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف کا ایم این اے ہوں ،عمران خان کا نوکر نہیں ،میرے خلاف تحقیقات کے بغیر انہوں نے مجھے جھوٹا کہا ہے۔واضح رہے کہ عمران خان نے امین گنڈاپور کی حمایت کرتے ہوئے داور کنڈی کو پارٹی سے نکالے جانے کے حوالے سے ویڈیو جاری کی تھی اور کہاتھا کہ کنڈی نے پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما داور خان کنڈی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی پر تشدد اور برہنہ کر کے گھمانے کے معاملے کو اٹھانے پر اپنے خلاف ویڈیو بیان پر کہاہے کہ عمران خان نے ویڈیو بیان دے کر آمرانہ رویہ ظاہر کیا ہے۔ایک انٹرویومیں داور خان کنڈی نے کہا کہ ہمارے یہاں پارٹی کا چیئرمین خود کو خدا سمجھ بیٹھتا ہے کہ میں جو کہوں گا وہی ہوگا ٗاگر میں غلطی پر سوال کروں گا تو یہ کیسے ممکن ہے کہ عمران خان مجھے پارٹی سے نکل جانے کا کہیں ٗمیں اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہوں کیونکہ مجھے پارٹی کی جانب سے اب تک شو کاز نوٹس نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جس طرح پارٹی چلا رہے ہیں اس سے نظر نہیں آتا کہ کہیں انصاف یا وہ نظریہ ہو جو پاکستان تحریک انصاف کا خاصہ اور اس کا منشور ہے ٗخان صاحب کو یہ سوچنا چاہیے کہ اس طرح وہ پارٹی چلائیں گے تو پارٹی کا بھٹہ بیٹھ جائیگا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ میں نے علی امین گنڈا پور کے خلاف الزامات نہیں لگائے تھے ٗیہ ایک سماجی مسئلہ تھا جو میرے حلقے میں ہوا اور میں اس بات کی توقع نہیں کر رہا تھا کہ پی ٹی آئی کا کوئی وزیر اس میں شامل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے یہاں اس قسم کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے لیکن پہلی بار کسی 16 سالہ لڑکی نے اس کی ہمت کر کے ایک مثال قائم کی، تو علاقے کے رکن قومی اسمبلی ہونے کے طور پر میری ذمہ داری تھی کہ میں اس کے ساتھ کھڑا ہوتا، لڑکی نے جو حقائق بیان کیے اس کا اشارہ وزیر کی جانب تھا جس کے متعلق میں نے پارٹی کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو منظر عام پر لانا میری اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری تھی، اس معاملے میں اگر مجھے کوئی بڑی قربانی بھی دینا پڑے تو میں دوں گا جبکہ میں اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑ سکتا



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…