اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ (کل) منگل کو قومی اسمبلی کرے گی‘ سینٹ سے منظور ہونے والا ( الیکشن بل 2017کی شق203میں ترمیم ) کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا‘اپوزیشن جماعتیںبل منظور کروانے کیلئے متحرک ہو گئیں ہیں،حکومت کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت ہونے کے باوجود مشکلات کا سامنا ہے،ناراض حکومتی ارکان ایوان میں آنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں (کل) منگل کو پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر سینٹ سے منظورہونے والا انتخابات ترمیمی بل 2017 منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے انتخابات بل2017کی شق 203کے تحت کوئی بھی پاکستانی کسی بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے،اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات بل2017کی شق 203 میں ترمیم کا بل سینیٹ سے منظور کروالیا تھا جس کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔سینیٹ سے منظور ہونے کے بعدیہ بل (کل)منگل کوقومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔حکومت کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت ہونے کے باوجود مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت کے 70 سے زائد ناراض ارکان اجلاس میں آنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اپنے تمام ارکان کو منگل کو اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنمائوں نے ہر صورت اپوزیشن ارکان کی ایوان میں حاضری کو یقینی بنانے کے لئے اہم رہنمائوں کو متحرک کردیا ہے۔ دوسری جانب اہم حکومتی رہنما کا دعویٰ ہے کہ انتخابات ترمیمی بل کو قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے مسترد کردیا جائے گا۔ حکومت نے اس حوالے سے مکمل تیاری کرلی ہے، ناراض ارکان کی جانب سے ایوان میں نہ آنے کی باتیں صرف افواہیں ہیں مسلم لیگ (ن) میں کوئی رکن ناراض نہیں ہاں البتہ ان کی رائے میں اختلاف ہوسکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان نواز شریف کی قیادت میں متحد ہیں۔