اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے دارالحکومت میں مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکا کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب کو عدالتی حکم پر عمل کرنا چاہیے جبکہ اگر دھرنا ختم نہ ہوا تو حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے مجبور ہوگی۔ جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ’فیص آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے کی وجہ سے شہریوں کے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں
اور جڑواں شہروں کے عوام دھرنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی وجہ سے ختم نبوت کا تنازع کھڑا ہوا، سینیٹ میں انتخابی اصلاحاتی بل پر ترمیم کی مسلم لیگ (ن) نے حمایت کی، وزیر قانون زاہد حامد نے حلف نامے کی بحالی کی سب سے پہلے حمایت کی اور پارلیمنٹ نے حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا جس کے بعد اس معاملے پر تنازع کھڑا کرنا بے بنیاد ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے کے شرکا نے پنجاب حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اسلام آباد میں حالات خراب نہیں ہوں گے اور وہ ایک دو روز میں احتجاج رکارڈ کرا کر چلے جائیں گے تاہم دھرنے کے باعث ایک ہلاکت بھی ہوچکی ہے، عوام کو محصور کرنا نبی پاکؐ کی تعلیمات کے منافی ہے جبکہ قوم میں نفرت پیدا کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ختم نبوت پر ہمارے ایمان پر کوئی ذرہ برابر شک نہیں کر سکتا اور ہمارے ایمان کا فیصلہ قیامت کے دن اللہ نے کرنا ہے کسی فرد واحد کو نہیں، پارلیمنٹ خود ختم نبوت کے قانون کی محافظ ہے اور اس نے ماضی میں بھی اگر اس قانون میں کسی جگہ کمی تھی تو اسے بھی پورا کردیا۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے شرکا ملک اور دنیا کو غلط پیغام دے رہے ہیں اور پاکستان کی دشمن ایجنسیاں اور لابیز دھرنے کی تصاویر کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہیں جبکہ دھرنے کے باعث عوام کا جینا اجیرن ہوگیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے حالات کے پیش نظر مذہبی تناؤ پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے ٗپیر کو اسلام آباد میں چین کا اعلیٰ سطح کا وفد آرہا ہے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی دھرنے کو فی الفور ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے دھرنے کے شرکا کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ’دھرنے کے شرکا کے جذبات کی قدر کرتا ہوں لیکن لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے، اس سے کشیدگی ہوگی اور حالات خراب ہوں گے، ہم سب کو تحفظات کے باوجود قانون کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے، دھرنے کے شرکا راولپنڈی کے عوام کی تکلیف دور کریں اور احتجاج ختم کریں۔احسن اقبال کا شرکا سے دھرنا پْرامن طور پر ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کو پر امن رکھنے کے لیے کئی جگہوں پر صبر اور ضبط سے کام لیا ہے ٗ امید کرتا ہوں کہ دھرنے کے شرکا قانون کو ہاتھ میں نہ لیتے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہوجائیں گے اور اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے کے لیے مجبور ہوگی۔