ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمان خود کش حملے میں بال بال بچ گئے

datetime 23  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ۔۔۔۔۔۔۔کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام ف کے  رہنما  مولانا فضل الرحمان  خود کش حملے مےں بال بال بچ گئے۔ مولانا فضل الرحمان مفتی محمود کانفرنس مےں     تقریر ختم کرکے جیسے ہی جلسہ گاہ سے نکل کر اپنی گاڑی میں بیٹھے اچانک زوردار دھماکا ہوگیا جس سے 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے جلسہ گاہ اور اس کے اطراف میں بھگڈر اور ہر طرف چیخ و پکار مچ گئی۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے عمارتوں اور قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دہشتگردی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو کا عملہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور بم ڈسپوزل سکواڈ جائے حادثہ پر پہنچ گیا۔ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔  اس موقع پر  گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ دہشتگرد انھیں نشانہ بنانا چاہتے تھے لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے محفوظ رکھا جس پر میں اس کا شکر گزار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے میری گاڑی مکمل تباہ ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دھماکا خود کش تھا لیکن میں ابھی اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ مجھ پر یہ حملہ کس نے کروایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی میں گاڑی میں بیٹھا دھماکا ہوگیا۔ بُلٹ پروف گاڑی میں تھا اس لئے بچ گیا۔ دھماکے سے میری گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…