پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

انگلیاں چٹخانے سے آواز کیوں پیدا ہوتی ہے، مسئلہ حل کے قریب

datetime 19  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

البیرٹا (نیوزڈیسک)انگلیاں چٹخانے سے پیدا ہونے والی آواز کے بارے میں اب تک مختلف اندازے لگائے جاتے رہے ہیں تاہم اب کینیڈا کے سائسندانوں نے کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے لیے اس اسٹڈی کے شریک مصنف جیروم فرائر Jerome Fryer کی انگلیوں پر تجربات کیے گئے۔ ان کی انگلیوں پر ایک خاص قسم کے غلاف لپیٹا گیا پھر اس غلاف سے لپٹی ایک رسی کو تحقیقی رپورٹ کے دوسرے شریک مصنف گریگ کاوچک Greg Kawchuck نے نہایت احتیاط سے کھینچا۔ایک تیز رفتار ایم آر آئی MRI مشین کے اندر موجود ان کی انگلیوں کو بتدریج کھینچا گیا یہاں تک کہ ان کی انگلیوں کے جوڑوں سے آواز سنائی دی۔کینیڈا کی یونیورسٹی آف البیرٹا کے شعبہ ری ہیبیلیٹیشن rehabilitation کے پروفیسر کاوچک کے مطابق، ”ایم آر آئی کے وقت کافی زیادہ آواز ہوتی ہے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ ان کی انگلیوں کو کوئی نقصان پہنچے۔ اس لیے ہم نے مختلف اشارے مقرر کر لیے تھے۔“ کاو¿چک کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے تجربے کے لیے جو طریقہ کار استعمال کیا اس سے زیادہ ہائی ٹیک طریقہ کار بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ایم آر آئی کے ذریعے جو ویڈیو تیار ہوئی اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انگلی کی دو ہڈیوں کی سطح جس وقت الگ ہوتی ہے اس سے بالکل تھوڑی دیر قبل جوڑوں میں پائے جانے والے سیال ’سائینوویئل فلوئیڈ‘ synovial fluid میں ایک ’ایئر کیویٹی‘ بن جاتی ہے۔تاہم محققین چونکہ ایم آر آئی کے مقناطیسی میدان میں ایک مائیکروفون نہیں رکھ سکتے تھے اس لیے وہ یہ بات وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ کیویٹی کے بننا ہی دراصل آواز پیدا ہونے کی وجہ ہے۔ تاہم ان کا یہ کہنا ہے کہ ’خلا اسی وقت پیدا ہوتی ہے جب جوڑ الگ ہوتے ہیں۔“
انگلیوں کو چٹخانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی آواز کے بارے میں اب تک مختلف خیالات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔ مثلا 1947ء میں سامنے آنے والی ایک اسٹڈی کے مطابق یہ آواز دراصل ایک گیس کیویٹی پیدا ہونے کی وجہ سے سنائی دیتی ہے۔ اسی طرح 1971ء میں محققین نے خیال پیش کیا تھا کہ ہوا کا ایک بلبلہ پٹھنے کے باعث یہ آواز پیدا ہوتی ہے۔کاوچک کے مطابق ان کی تحقیق ”1947ءمیں پیش کیے جانے والے خیال کی تصدیق کرتی ہے کہ آواز دراصل ایک کیویٹی پیدا ہونے کی وجہ سے سنائی دیتی ہے“۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی وہ مزید تجربات کریں گے۔ اس طرح یہ بات بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ انگلیاں چٹخانے سے کچھ لوگوں کی آواز سنائی دیتی ہے جبکہ دیگر لوگوں میں نہیں۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…