ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایسا کام جس کے کرنے پر چین میںکسی بھی عورت کو سزائے موت دیدی جاتی ہے مگر پاکستان میں اس جرم کے کرنے والے آزاد گھوم پھر رہے ہوتے ہیں،یہ کونسا کام ہے

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

مشہور سینئیر کالم نگارنذیر ناجی نے اپنے ایک کالم میں بچے اغوا کرکے فروخت کرنے والی عورت کی پھانسی کا ماجرہ بیان کیا تھا کہ کس طرح مجرم عورت کومنٹوں میں انجام تک پہنچا دیا گیا ۔وہ لکھتے ہیں’’ چند روز پہلے میں نے چین کے ایک نیٹ ورک پر ایک مجرم خاتون کو سزا ملتے ہوئے دیکھی۔ وہ ایک وسیع و عریض عمارت کے دروازے سے‘ ایک بندھی بندھائی

خوبصورت خاتون کو‘ دھکے دیتے ہوئے دروازے سے باہر لاتے ہیں۔ د ونوں طرف کے سپاہیوں نے اس کے ہاتھ پکڑ رکھے ہیں جو کہ پشت کی طرف کر کے باندھے گئے ہیں۔ اسی طرح رسی ڈھیلی چھوڑ کے‘ اس کے پاؤں باندھے گئے ہیں تاکہ اسے زبردستی گھسیٹا جاسکے لیکن کون بدنصیب ایسا ہوسکتا ہے جو بندھے ہوئے ٹخنوں کے ساتھ لمبے لمبے قدم اٹھا سکے چنانچہ اسے گھسیٹنا پڑتا ہے۔ آخر میں جہاں برآمدہ ختم ہوتا ہے‘اس کے سامنے ایک چھوٹے صحن میں لا کر اسے کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ ایک مرد اس کے عقب سے نکلتا ہے اور جہاں جہاں سے اس کا جسم باندھا گیا تھا‘ اسے کھول دیا جاتا ہے۔ ہاتھ اور پاؤں پکڑ کے‘ اسے بٹھا دیا جاتا ہے۔اس کے سر کے عقب میں کھوپڑی کے اوپر ‘پستول کی نالی رکھ کے گولی چلا دی جاتی ہے۔ یہ بد قسمت خاتون جس کی عمر زیادہ نہیں‘اسے سزائے موت اتنی نفاست سے دی جاتی ہے کہ اس کے گرد لپٹی ہوئی ‘چادر کے اندر سے‘ خون کا ایک قطرہ تک نہیں گرتا۔ کیا نفاست ہے؟حکام اسے فرش پر بے یارو مددگار تڑپنے اور جان دینے کے لئے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ بعد میں ظاہر ہے کوئی دوسری فورس ہو گی جو اس خاتون کی لاش کوٹھکانے لگا دیتی ہو۔ جب سے یہ سب کچھ دیکھاہے۔ میں یہ سوچ کے لرز جاتا ہوں کہ ہمارے ملک کے جو حکا م ‘ ٹھیکیدار‘ یا بیوپاری‘ چینیوں کے ساتھ

کوئی بے ایمانی کرتے ہیں تو انہیں سزا کیسے دی جا تی ہو گی؟یاد رہے جس چینی خاتون کو کیمرے کے سامنے سزائے موت دی گئی ‘ اس کا جرم یہ تھا کہ وہ چھوٹے بچوں کو اٹھا کر فروخت کرتی تھی۔ ‘‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…