جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں ہزاروں سال قدیم ’دروازوں‘ کی دریافت

datetime 31  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے تحقیق دان نے گوگل ارتھ کی مدد سے سعودی عرب کے صحرا میں پتھر سے تعمیر ہوئے 400 پراسرار ’دروازے‘ دریافت کیے ہیں۔ڈیوڈ کینیڈی اور ان کی ٹیم

نے کئی دہائیوں تک مشرق وسطیٰ میں آثار قدیمہ پر کام کیا ہے۔ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ یہ دیکھنے میں ‘دروازوں’ کی مانند ہیں اور یہ ہاتھ سے تعمیر کیے گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اندازے کے مطابق ان ‘دروازوں’ کو دو ہزار سے نو ہزار سال قبل تعمیر کیا گیا تھااہرام مصر کی تعمیر کی پیچیدہ ترین گتھی حل؟اسرائیل نے یونیسکو سے تعلقات منجمد کر دیےتاہم انھوں نے کہا کہ اس دروازوں کا مقصد کیا تھا اس بات کو معلوم کرنا ہے۔یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں کام کرنے والے ڈیوڈ کینیڈی نے کہا ‘آپ اگر زمین پر موجود رہ کر ان کو تلاش کرتے ہیں تو ان کے آثار نہیں ملتے۔ لیکن جونہی آپ چند سو فٹ بلندی سے اس جگہ کا معائنہ کرتے ہیں تو یہ صاف ظاہر ہوتے ہیں۔’ڈیوڈ نے کہا کہ 40 سال سے اس خطے میں کام کرنے کے باوجود وہ سیٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر میں گیٹ کو دیکھ کر پہلے دنگ رہ گئے کیونکہ یہ نہایت ہی دور افتادہ علاقے میں تھا اور یہ ایک ایسی جگہ پر تھا جہاں قدیم آتش فشاں

واقع تھی۔’میں ان کو گیٹ کہتا ہوں کیونکہ جب اس سٹرکچر کو آپ اوپر سے دیکھتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے دو پوسٹوں کے درمیان گیٹ سیدھا پڑا ہے اور دونوں پوسٹوں کے درمیان لمبی سلاخیں ہیں۔ یہ ایسا سٹرکچر نہیں لگتا جہاں لوگ رہتے ہوں گے یا پھر جانوروں کو پکڑنے کے لیے پنجرے ہوں یا پھر لاشوں کو ٹھکانے لگانے کی جگہ ہو۔ یہ ابھی دریافت کرنا باقی ہے کہ اس جگہ کا مقصد کیا تھا۔’ڈیوڈ کینیڈی کی یہ تحقیق اریبیئن آرکیولوجی جرنل میں شائع ہو گی۔ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ اس سٹرکچر کو بنانے والوں کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں لیکن اندازہ ہے کہ یہ آج کل کے بدوؤں کے آباؤ اجداد ہوں گے۔ڈیوڈ نے بتایا کہ ان کی یہ دریافت ایک اتفاق تھا۔ انھوں نے کہا کہ ایک سعودی ڈاکٹر اس علاقے کے آثار قدیمہ کے بارے میں مزید معلومات چاہتا تھا اور اس نے رابطہ کیا۔ڈیوڈ نے بتایا سعودی ڈاکٹر نے کہا ‘میں اپنے ملک کے آثار قدیمہ کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں۔ میں نے گوگل ارتھ پر اس علاقے میں

عجیب قسم کے سٹرکچر دیکھے ہیں جو آتش فشاں کے بہت قریب واقع ہیں۔’ڈیوڈ نے مزید بتایا کہ سعودی ڈاکٹر نے ڈیوڈ کو اس علاقے کے نقاط بھیجے اور ‘جب میں نے یہ جگہ دیکھی تو میں دنگ رہ گیا۔’.

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…