اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ ملا منصور کو ایرانی ویزہ جاری کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس سوال کا جواب دینے کے لئے کچھ تفصیلات میں جانا پڑے گا ۔ کسی شخص کے ایک ملک میں قیام کے لئے محض ویزہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا
بلکہ اس سے زیادہ اہم بات یہ کہ آپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ ملا منصور کو پاسپورٹ کس نے دیا ۔ دنیا کا کوئی بھی سفارت خانہ کسی بھی شخص کو ویزہ جاری کرنے سے پہلے پاسپورٹ کے حامل شخص کو دیکھتا ہے کہ آیا پاسپورٹ اصلی ہے یا نہیں ۔ اگر پاسپورٹ اصلی ہو تو آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ معلومات غلط ہیں تاہم اگر آپ کوئی ٹیکنیکل چیز پوچھنا چاہتے ہیں تو وہ اس وقت میری رسائی میں نہیں ۔ جنرل راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کے طور پر تعیناتی کے متعلق سوال کے جواب میں مہدی ہنر دوست نے کہا کہپاکستان کے اندرونی معاملات میں ہم دخل اندازی نہیں کرتے مگر اس فوجی اتحادپر ہمارا موقف واضح ہے پاکستان کے متعلقہ شعبوں اور حکام تک اپنا موقف پہنچا چکے ہیں ۔ آپ یہ دیکھیں کہ ریاض سمٹ کا نتیجہ کیا نکلا ۔انہوں نے کہا کہ شام میں سب ملکوں کے جنگ جو موجود ہیں ۔ دہشتگردی کے جسم کوکسی بھی ملک میں پنپنے کے لئے غربت اور جہالت جیسی وجوہات کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اور دہشتگردی کے اس جسم کا دل مالی معاونت ہے ۔ شام میں دہشتگردی کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں ۔