ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پھرکشیدگی بڑھ گئی،امریکی وزیردفاع کا بیان مسترد،پاکستان نے امریکہ پر سنگین الزام عائد کردیئے

datetime 21  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر نے واضح کہا ہے کہ پاکستان خطے میں بھارت کے سکیورٹی کے کردار کو تسلیم نہیں کرے گا،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے ذریعے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ملک کے پسماندہ علاقوں کے بیروزگار نوجوانوں کیلئے ملازمتوں کے وسیع مواقع فراہم کرے گی۔

اقتصادی راہداری منصوبے دور دراز علاقوں کے لوگوں کیلئے خوشحالی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے بیان کے حوالے سے کہا کہ ہماری نظر میں بھارت کا خطے میں صرف معاشی پارٹنر کے طور پر کردار ہوسکتا ہے، پاکستان خطے میں بھارت کے سکیورٹی کردار کو یکسر مسترد کرتا ہے، بھارت کے جنگی عزائم میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے، ایک طرف وہ ہماری مشرقی سرحد پر مسلسل اشتعال انگیزی کر رہا ہے تو دوسری جانب وہ پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں دراندازی کے لیے افغان سرزمین کو استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے خطے کے چوکیدار کے طور پر کردار کو مسترد کرتا ہے، تاہم معاشی اور تجارتی طور پر ہمارے دروازے بھارت کے لیے کھلے ہیں۔خرم دستگیر نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان پچھلے 17 سال سے قربتیں بڑھ رہی ہیں اور امریکہ بھارت کے ذریعے چین پر دباؤ رکھنا چاہتا ہے، سی پیک پر امریکہ کو خطرے کی گھنٹیاں بجتی محسوس ہو رہی ہیں، سی پیک پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا بیان بھی مسترد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان کو بھارت یا افغانستان کی عینک سے نہ دیکھے، یہ 2009 والا پاکستان نہیں ہے،

یہ ضرب عضب اور ردالفساد کے بعد والا پاکستان ہے جس میں آرمی پبلک اسکول پشاور کے واقعے کے بعد پورا قومی بیانیہ تبدیل ہوا کہ ہمیں ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ہے جس کے لیے ہم نے پہلے بھی بہت قربانیاں دیں اور اب بھی دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈومور سے زیادہ اپنی دفاعی صلاحیت اور معاشی نمو کو قائم رکھنا ہے، لیکن ہمارا اس حد تک ڈومور کا مطالبہ بنتا ہے کہ ہم جو پاک افغان سرحد پر باڑ لگا رہے ہیں اس کے لیے پاکستان کی مدد کو کوئی نہیں آیا،

تو دنیا کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ جو چاہتے ہیں ہم وہ خود اپنے وسائل سے کر رہے ہیں، ہمارا امریکہ سے امداد کا مطالبہ نہیں ہم امریکہ سے افغانستان میں ذمہ داری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔گھر کی صفائی سے متعلق وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ کے بیانات سے متعلق وزیر دفاع نے کہا کہ گھر کی صفائی سے متعلق خواجہ آصف اور احسن اقبال کے بیانات کو غلط سمجھا گیا، ہمیں اپنے گھر کی صفائی کرنی ہے، پاکستان مکمل طور پر صاف نہیں ہوا لیکن پاکستان میں اب کسی دہشت گرد تنظیم کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں،

پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کی ہورہی، ہم نے دہشت گردی سے لڑ لیا اب انتہا پسندی اور تشدد سے لڑنا ہے۔جنوبی ایشیا اور افغانستان کے حوالے سے امریکہ کی نئی پالیسی سے متعلق خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی حقائق کے برعکس ہے، اس وقت افغانستان کے 40 فیصد علاقے میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیاد پر غیر ملکی خاندان کو پاکستان سے بازیاب کرائے جانے کی خوشی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ آپریشن سرحد کے اس پار کیوں نہیں ہوا، طالبان پر پاکستان کا اثر پہلے سے بہت کم ہے اور خطے کے چند دیگر ممالک اپنے مفادات کی خاطر ان کی حمایت کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…