کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں(سی پیک)میں تیزی سے پیش رفت کی وجہ سے توانائی، تعمیرات اور کمیونی کیشن سیکٹر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، چین پاکستان میں برہ راست سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے ، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں چینی براہ راست سرمایہ کاری میں 200فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین نے پاکستان میں 42کروڑ 98لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ چین کی جانب سے گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 13کروڑ 77لاکھ ڈالر کی سرمایہ کی تھی، صرف ستمبر 2017کے مہینے میں چین نے پاکستان میں 16کروڑ 71لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، سی پیک منصوبوں میں زیادہ تر سرمایہ کاری توانائی اور انفرااسٹرکچر منصوبوں میں کی جارہی ہے۔توانائی کے شعبے میں 26کروڑ 82لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس میں سے 3کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری تیل سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں کی گئی جبکہ پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں 6کروڑ 42لاکھ ڈالر اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں 17کروڑ 31لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران توانائی کے شعبے میں 12کروڑ 13لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جس میں سے 4 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھرمل پاور، 2کروڑ 25لاکھ ڈالر ہائیڈل جبکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں 5کروڑ 38لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران تعمیرات کے شعبے میں 12کروڑ 38لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی،
گزشتہ مالی سال اس شعبے میں 3کروڑ 14لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، کمیونی کیشنز کے شعبے میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری 87لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 6کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی جس میں سے 6کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ٹیلی کمیونی کیشن کے شعبے میں کی گئی، تیل و گیس کے شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 3کروڑ 50لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 4کروڑ 87لاکھ ڈالر جبکہ مالیاتی شعبے میں سرمایہ کاری 6کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 7کروڑ 13لاکھ ڈالر رہی۔