پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ڈان لیکس رپورٹ میں آرمی چیف کس اہم حکومتی شخصیت کے خلاف ایکشن چاہتے تھے؟رپورٹ آنے کے بعد معاملہ کیسے بگڑا؟پاک فوج کے سابق اعلیٰ افسر کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 17  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈان لیکس کی رپورٹ جنوری میں مکمل ہو گئی، اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کئی بار اس رپورٹ پر میٹنگز ہوئیں، حکومت اور فوج میں طے پا گیا تھا کہ رپورٹ کے پیرا 18پر ایکشن ہو گا جس پر آرمی چیف نے کور کمانڈرز کو بھی منالیا تھا تاہم حکومت جب اپنے وعدے سے مکر گئی تو آرمی چیف شدید ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے

ان کا ماننا تھا کہ حکومت نے انہیں دھوکہ دیتے ہوئے ان کی پیٹھ پر چھرا گھونپا اور اب وہ کور کمانڈرز اور آرمی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، جنرل (ر)امجد شعیب کی ڈان لیکس معاملے پر حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات بارے فرسٹ ہینڈ انفارمیشن بتانے کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر)امجد شعیب کا کہنا تھا کہ میرے پاس فرسٹ ہینڈ انفارمیشن ہے جس کے مطابق ڈان لیکس کی رپورٹ جنوری میںمکمل ہو گئی تھی جبکہ بتایا یہی جاتا رہا کہ رپورٹ تیاری کے مراحل میں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس رپورٹ پر آرمی چیف اور اسحاق ڈار کے درمیان کئی بار مذاکرات اور میٹنگز ہوئیں ، اسحاق ڈار رپورٹ لیکر آرمی چیف کے پاس گئے تھے اور انہیں رپورٹ پڑھا کر کہا کہ ہم نے پرویز رشید کیخلاف جو ایکشن لینا تھا لے لیا اب اس معاملے کو مزید آگے نہ چلایا جائے ،آرمی چیف نے اس بات پر اسحاق ڈار کو کہا تھا کہ رپورٹ آنے کے بعد اب اگر ایکشن نہ لیا گیا تو میرے لئے ایک مسئلہ بن جائے گا کیونکہ آپ نے رپورٹ آنے سے پہلے ہی پرویز رشید کو ہٹا دیا تھا ، مجھ سے اس رپورٹ کی بابت سوالات کئے جا رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے جی ایچ کیو میں میٹنگ میں آرمی چیف کو راضی کر لیا تھا، حکومت اور فوج کے درمیان طے پایا تھا کہ ڈان لیکس

کی رپورٹ کے پیرا 18پر ایکشن ہو گا جب معاملات طے پا گئے اور آرمی چیف نے کور کمانڈر کانفرنس بلا کر کور کمانڈرز کو اس حوالے سے اعتماد میں لیا اور کہا کہ حکومت نے پیرا 18 پر کارروائی کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے لہٰذا آپ بھی اس پر رضا مند ہو جائیں۔اب ہم اس معاملے کو مزید نہیں کُریدیں گے ۔ اگرچہ یہ ایکشن ناکافی ہے لیکن چونکہ حکومت کو مشکلات ہیں،

اسی لیے ہم مزید اس معاملے کو آگے نہیں بڑھائیں گے لیکن حکومت وہاں بھی اپنے الفاظ سے پیچھے ہٹ گئی جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شدید ذہنی کوفت میں مبتلاہو گئے ۔ آرمی چیف کا ماننا تھا کہ حکومت نے انہیں دھوکہ دیتے ہوئے ان کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، ر اب وہ کور کمانڈرز یا آرمی کے لوگوں کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے کیونکہ جب میں نے تین سے

چارہ ماہ تک مذاکرات کر کے کور کمانڈرز کو بھی راضی کیامگر حکومت نے میرے ساتھ یہ کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…