اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ن لیگ کی وفاقی حکومت کی جانب سے نئے احتساب بل میں ججز اور جرنیلوں کے احتساب کی شق ڈالنے کی مخالفت کر دی ہے۔ نجی ٹی وی جاگ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق نئے احتساب بل پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپنی جماعت کے بجائے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پاکستان ہمنوا ہیں، شہباز شریف کے مطابق
فوج اور عدلیہ میں پہلے سے ہی خود احتسابی کا نظام موجود ہے لہٰذا انہیں نئے احتساب بل کے ذریعے دائرہ احتساب میں لانے کی کوئی ضرورت نہیں،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شہباز شریف نے نئے احتساب بل پر اپنا اختلافی نوٹ خصوصی پریس ریلیز کے ذریعے جاری کیا ہے، جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بیان کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کو واضح پیغام پہنچایا ہے کہ وہ اس معاملے پر نواز شریف اور پارٹی پالیسی کے ساتھ نہیں ہیں، ذرائع کے مطابق شہبازشریف جو پانامہ سکینڈل کی زد میں تو نہیں آئے لیکن وہ سانحہ ماڈل ٹائون اور حدیبیہ ملز کی رپورٹ منظر عام پر لانے کے معاملے پر شدید دبائو میں ہیں، اس لئے ان کے بیان کا مقصد عدلیہ اور ادارو ں کے احتساب سے بچنا بھی ہو سکتا ہے، سیاسی مبصرین کے مطابق شہباز شریف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمیشہ اچھے مراسم رہے ہیں اور وہ 2018میں ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار بھی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بڑے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کا مشورہ دیتے رہتے ہیں لیکن ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے اس طرح کے مشوروں کو نواز شریف پسند نہیں کرتے،