ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قومی لائحہ عمل پرعمل درآمد کیلئے جامع کوششوں کی ضرورت ہے،آرمی چیف

datetime 11  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ معیشت کا تعلق تمام شعبہ ہائے زندگی سے ہے،پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں سے کثیرالجہتی چیلنجز سے نبردآزماہے، بہترسیکیورٹی نہ ہونے کے باعث امیرملک بھی جارحیت کاشکارہوتے ہیں،روس کے پاس ہتھیارکم نہ تھے، کمزورمعیشت کے سبب روس ٹوٹا۔ان خیالات کا اظہار آرمی چیف نے کراچی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہنا تھا کہ قومی لائحہ عمل پرعمل درآمد کیلئے جامع کوششوں کی ضرورت ہے،دنیامیں قومی سلامتی اور معاشی استحکام میں توازن کے حصول پرتوجہ مرکوزہے، سلامتی اور معیشت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، آج کے دور میں سیکیورٹی ایک وسیع موضوع ہے،ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ ریاست کی رٹ کو درپیش چیلنجزکو شکست دی گئی ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہناتھا کہ بہترسیکیورٹی نہ ہونے کے باعث امیرملک بھی جارحیت کاشکارہوتے ہیں،عراق کا کویت پر حملہ اس کی مثال ہے،ہم دنیا کے سب سے زیادہ غیر مستحکم خطے میں رہتے ہیں ، شروع سے ہی پاکستان کو کئی بحرانوں کا سامنا رہا ،روس کے پاس ہتھیارکم نہ تھے، کمزورمعیشت کے سبب روس ٹوٹا،آخر میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ میں امیدکرتاہوں سیمینارکے نتائج سے متعلقہ فریقین استفادہ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…