لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سی پیک کے بعد ہمارا ہمسایہ اوربہت سی سپرپاورپیچھے پڑگئی ہیں وہ نہیں چاہتے پاکستان میں خوشحالی آئے۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم جمہوریت پسند ہیں کبھی کسی ڈکٹیٹر سے ایک لمحے کے لیے بھی ہاتھ نہیں ملایا، ٹکراؤ ہمارا ایجنڈا نہیں ہے۔ہم جمہوریت پسند ہیں، کبھی کسی ڈکٹیٹر سے ایک
لمحے کے لئے بھی ہاتھ نہیں ملایا، ٹکراو ہمارا ایجنڈا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب نظر آرہا ہو کہ ملک کا دشمن ملک کو گھیر رہا ہے تو ملک کے اندر مخالفین آپ کو برے نہیں لگتے تو ملک کے وسیع تر مفاد میں سب کا اکٹھا ہونا ضروری ہے۔ جب نظر آ رہا ہوکہ ملک کادشمن ملک کوگھیر رہا ہےتو ملک کے اندرمخالفین آپکو برے نہیں لگتے، تو ملک کے وسیع تر مفاد میں سب کا اکٹھا ہونا ضروری ہے۔وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ ملک کے اندر خوشحالی آئے ملک کے اندر اتفاق ہونا ضروری ہے۔وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے میں ریلوے کا بھی اہم کردار ہے اور ریلوے کے ہر شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے کام جاری ہے۔لاہور میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے سٹیشنوں کی بحالی اور تعمیر نو کے علاوہ انسانی وسائل کے شعبے کی تنظیم نو کے ذریعے ریلوے کے انتظامی معاملات میں بھی بہتری آئیگی۔وفاقی وزیر نے کہا سبی۔ہرنائی ریلوے لائن کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی۔کوہاٹ ریل کار پھر شروع کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں پٹڑی بچھانے اور ریلوے سٹیشن کی تیاری کا کام جاری ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کراچی سٹی، کراچی کینٹ، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ، بہاولپور، ساہیوال، اوکاڑہ، رائیونڈ، لاہور،
ننکانہ صاحب نارووال، گوجرانوالہ، راولپنڈی، حسن ابدال اور پشاور ریلوے سٹیشنوں کی تعمیر نو کا کام جاری ہے جبکہ اکتیس سے زائد ریلوے سٹیشنوں کی مرمت وبحالی کے پہلے مرحلے کے قابل عمل ہونے کی جائزہ رپورٹ کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔