پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

نیند پوری نہ ہونے سے دماغی کمزور ی لاحق ہو سکتی ہے

datetime 17  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )جرنل آف نیورولوجی میں چھپنے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو نیند کے دوران سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے انھیں قبل از وقت یادداشت کھونے کی بیماری لاحق ہو سکتی ہے۔امریکی سائنس دانوں نے اس بات کا پتہ 55 سال سے زائد عمر کے 2400 لوگوں پر تحقیق کرنے کے بعد لگایا۔جن لوگوں کو نیند کے دوران سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے انھوں نے یادداشت اور سوچنے سمجھنے کی قابلیت سے منسلک مسائل کے بارے میں شکایت کی۔محققوں نے اس بارے میں مزید تحقیق جاری رکھی ہوئی ہے اور حال ہی میں نیند کے ناقص معیار کے بیماریوں کے ساتھ تعلق کے بڑھتے ہوئے ثبوت ملے ہیں۔امریکہ میں بڑے پیمانے پر کیے جانے والے ایلزہائمرز ریسرچ پروجیکٹ سے منسلک سائنس دانوں نے ان لوگوں پر تحقیق کی جنھیں سلیپ ایپنیا (sleep apnea) کی شکایت ہے۔ یہ بیماری ایسے لوگوں کو لاحق ہوتی ہے جن کی نیند کے دوران سانس ناہموار ہوتی ہے۔ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ جب یہ لوگ محوِ خواب ہوتے ہیں تو ان کی گردن کے اندر موجود پٹھے آرام دہ پوزیشن میں چلے جاتے ہیں جس سے ان کی سانس کی نالی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔اس مرض کا شکار مریض عموماً خراٹے لیتے ہیں اور نیند سے بار بار بیدار ہوتے ہیں۔محققین کو تشویش ہے کہ اس سے جسم کے اہم اعضا، مثلاً دماغ تک آکسیجن کی پوری طرح رسائی نہیں ہوتی۔’نیند کے دوران سانس لینے میں رکاوٹ کا یادداشت کے مسئلے سے منسلک ہونا بہت دلچسپ ہے‘سائنس دانوں نے اس مسئلے کا شکار 70 سال سے زائد عمر کے افراد میں یادداشت اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی کمی دیکھی۔ ایسے افراد کو یہ مسائل دس سال قبل از وقت لاحق ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔جبکہ وہ افراد جو ’سی پی اے پی‘ (سانس کی نالیوں کو کھولے رکھنے والی مشین) کا استعمال کرتے ہیں انھیں اس مسئلے کی شکایت نہیں تھی۔محققین اب یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا سی پی اے پی مشین یادداشت اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی حفاظت بھی کر پائے گی؟برطانوی ایلزہائمرز ریسرچ سینٹر سے منسلک ڈاکٹر سائمن رڈلی نے کہا: ’دماغ کو صحیح طرع سے آکسیجن نہ پہنچنے سے اس پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ نیند کے دوران سانس لینے میں رکاوٹ کا یادداشت کے مسئلے سے منسلک ہونا بہت دلچسپ ہے۔‘جبکہ ڈاکٹر ڈی براو¿ن کہتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی تحقیق سے ہمیں یہ پتہ چلا تھا کہ نیند کے دورانیے اور اس کے معیار کا باضابطہ طور پر ہماری ذہنی صحت سے تعلق ہے۔ اور نیند سے درپیش مسائل کا ادھیڑ عمر کے لوگوں میں عام ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمیں اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔‘



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…