بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

کامیابی کسی کی میراث نہیں

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نواز الدین صدیقی وہ بھارتی اداکار ہے جسے در در منہ کی کھانی پڑی اور جسے کسی بھی فلم میں کردار حاصل کرنے کے لیے 12 سال تک لگ گئے۔  لیکن کچھ ہی سالوں میں اس نے اپنے ملک کے علاوہ دنیا میں بھی اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ نوازالدین صدیقی کی پیدائش 1974 میں بھارتی ضلع مظفر نگر کے چھوٹے سے گاؤں میں ہوا۔ نواز کا باپ بتاتا ہے کہ یہ ہر سال پیسے جمع کرتا تھا اور عید یا دیوالی پر سینما جا کر فلم دیکھتا تھا۔ گاؤں میں ماحول اچھا نہ ہونے کی وجہ سے وہ ہریدوار چلا گیا اور

وہاں کیمسٹری کے مضمون میں گریجویشن کی۔ اس کے بعد وہ ایک کمپنی میں بطور کیمسٹ کام کرنے لگا۔ اس کا اس کام میں دل نہ لگتا مگر مجبوری کے تحت اسے کرنا ہی پڑا۔ ا یکیک دن اس کے ایک دوست نے اسے گجراتی ناٹک دکھایا۔ جسے دیکھ کر اسے احساس ہوا کہ یہی وہ کام ہے جس کے لیے یہ پیدا ہوا ہے۔ اسی غرض سے وہ دہلی آگیا اور وہاں کچھ فلمیں دیکھیں جس کے بعد اس نے ادکار بننے کا تہیہ کرلیا۔ پھر نیشنل سکول آف ڈرامہ سے کچھ عرصہ اداکاری سیکھی۔ کئی جگہوں پر انہوں نے چھوٹے موٹے کردار نبھائے مگر اس سے انکا خرچہ نہیں چل پا رہا تھا۔اب نواز کے پاس بالکل نہیں بچے تھے اور اس نے سکول کے ایک سینیئر سے درخواست کی کہ اسے اپنے ساتھ پناہ دی جائے۔ اس نے اس شرط پر اسے پناہ دی کہ وہ اس کے گھر کے کام کرے گا۔ ںواز نے بہت مشقت بھرے دن کاٹے۔ چھوٹے موٹے کردار کر کر کے وہ تھک گیا تھا مگر کیا کرتا کوئی اور چارہ بھی نہ تھا۔ایک دن ایک مشہور ڈائریکٹر نے نواز کی اداکاری کے جوہر دیکھ لیے اور اسے ایک چھوٹی فلم بلیک فرائیڈے میں جگہ دی جسے نواز نے بخوبی نبھایا۔ بس وہاں سے ہی اس کی گاڑی چل نکلی۔ اپنی کڑی محنت اور خود اعتمادی کی وجہ سے نہ صرف وہ بڑے پردے پر چھا گیا بلکہ بہت سے ایوارڈ بھی اپنے سر کیے۔ نواز باقی اداکاروں کی طرح روایتی اداکار نہیں تھا مگر اس کے ارادے کی سچائی نے اسے کہاں سے کہاں لا کھڑا کیا۔ اگر اپنے خواب کو پانا ہے تو محنت کر کے آگے بڑھنا ہی ایک راستہ ہے۔ مشکلوں سے لڑتے ہوئے  جیت کر ہی عزت و وقار آپکا مقدر بن سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…