چندی گڑھ( نیوز ڈیسک ): ہندوستان کی ریاست ہریانہ کی ایک پنچایت نے شادی سے محض نو دن قبل منگنی توڑنے پر دلہا پر 75 پیسوں کا جرمانہ عائد کردیا۔ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہریانہ کے ضلع فتح آباد کے راتیا تاو¿ن شپ کی رہائشی مانسی کی منگنی گزشتہ برس جنوری میں ہندوستانی پنجاب کے ضلع مانسا کے قریب ایک گاو¿ں کی رہائشی سنجیو کمار سے ہوئی جبکہ دونوں کی شادی کی تاریخ 22 اپریل مقرر کی گئی۔لڑکی کے ایک رشتے دار کے مطابق جب شادی کے تمام انتظامات کرلیے گئے، حتیٰ کہ کارڈز بھی تقسیم ہوگئے تو لڑکے والوں نے پیر 13 اپریل کو کار اور جہیز کے سامان کا مطالبہ کیا اور انکار پر منگنی ختم کردی۔اس واقعے کے بعد لڑکی والوں کی جانب سے فتح آباد کے ڈی ایس پی کو شکایت درج کرائی گئی، جنھوں نے یہ معاملہ خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق سیل کو منتقل کرکے لڑکے کو پنچایت کی مدد سے یہ معاملہ حل کرنے کے لیے وقت دیا۔جس کے بعد دونوں خاندانوں نےسمجھوتہ کرلیا، تاہم پنچایت نے لڑکے پر 75 پیسے جرمانہ عائد کردیا، جو اسے مقامی گﺅ شالہ (گائے کی پناہ گاہ) پر ادا کرنا ہوگا، جبکہ دونوں خاندانوں نے کیس کو مزید آگے نہ بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔تاہم لڑکے والوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لڑکے اور لڑکی نے گزشتہ برس ہی منگنی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔فتح آباد کی ایس پی سنگیتا رانی کے مطابق شکایت لڑکی کی طرف سے درج کرائی گی اور یہ معاملہ خواتین کے خلاف جرائم کے ذمرے میں آتا ہے، تاہم دونوں خاندانوں نے پنچایت کی مدد سے یہ معاملہ حل کرلیا۔انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس پنچایت کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کرتی لیکن اس بات کا ضرور خیال رکھا جاتا ہے کہ مظلوم کی حق تلفی نہ ہو، جبکہ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ لڑکی اس فیصلے سے خوش تھی یا نہیں۔