پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں پْرسرار بیماری پھیلانے کے لیے مچھر چھوڑے جانے کے انکشاف پر ہسپتال میں خوف ہراس پھیل گیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایک خاندان کے کچھ افراد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل ہوئے اور ان کے ہاتھوں میں تھیلے تھے،
جن میں مچھر موجود تھے۔بعد ازاں یہ رپورٹ سوشل میڈیا سے خبروں کی زینت بن گئی، اس حوالے سے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے میڈیکل ڈائریکٹر سے رابطہ کیا گیا۔واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے میڈیکل ڈائریکٹر شہزاد اکبر نے بتایا کہ ایک نوجوان تھیلے میں مچھر لے کر ہسپتال میں داخل ہوا تھا تاہم انہوں نے مذکورہ مچھروں کو ڈینگی پھیلانے والے مچھر قرار نہیں دیا۔انہوں نے بتایا کہ نوجوان کی بہن ڈینگی کے مرض میں مبتلا ہوئی تھی تاہم بعد ازاں وہ صحت یاب ہوگئی۔میڈیکل ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہسپتال کے اسٹاف نے نوجوان کو پْر اسرار تھیلے کے ہمراہ پکڑ کر گارڈ کے حوالے کیا، جہاں 25 سالہ نوجوان سیف اللہ نے بتایا کہ وہ یہاں ان مچھروں کے بارے میں معلوم کرنے آیا تھا کہ آیا یہ ڈینگی پھیلانے والے مچھر ہیں یا نہیں۔نوجوان کا کہنا تھا کہ وہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ آیا یہ مچھر ڈینگی پھیلانے والے ہیں جبکہ اسے گاؤں میں کسی نے کہا تھا کہ اگر یہ ڈینگی پھیلانے والے مچھر ہوئے تو اسے اس کی قیمت ادا کی جائے گی۔واضح رہے کہ یہ واقعہ 18 ستمبر کا ہے اور نوجوان کا تعلق پیش پہاڑا سے بتایا گیا۔