وارنسی(نیوز ڈیسک)بھارت کے شہر وارنسی کے ضلع راجپورت میں ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ سانپ ہے اور وہ ایک ”اچادھری ناگن“ (انڈین متھالوجی میں لوک کہانیوں والی ناگن مخلوق) سے شادی کرنے کا خواہش مند ہے جب کہ اس کے اس نظریے کو اس کے دوستوں اور رشتہ داروں کی بھی حمایت حاصل ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سندیپ پٹیل وہ بھارتی ہے جس نے گزشتہ روز دعویٰ کیا ہے کہ ”وہ انسانی جسم میں دراصل ایک سانپ ہے اور خاتون ناگن سے شادی کرنا چاہتا ہے“۔ اس کی شادی کی دھوم اس وقت مچی جب سندیپ پٹیل کی طرف سے اس پیغام کے ساتھ پمفلٹ تقسیم ہوئے اور موبائل میسجیز پھیلائے گئے۔ اس خبر نے آس پاس کے علاقوں الہ آباد‘ چنداو¿لی اور سنبھادرا کے تقریباً 15ہزار لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے شادی کے موقع پر اس کے پیرو کاروں کا کہنا ہے کہ سندیپ سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ بچپن سے ہی سانپوں کی طرح کا رویہ رکھتا ہے‘ اس کا کچھ پینا اور زبان کو حرکت دینا بھی سانپوں ہی کی طرح ہے اور وہ سانپوں کی طرح رینگ رینگ کر چلتا ہے۔ اس موقع پر کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی اضافی فورسز کو مجمع کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیا گیا۔ دوسری طرف سندیپ پٹیل اور اس کے والد دیا شنکر کوگرفتار کر لیا گیا ہے‘ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ سندیپ کو ایک دفعہ فالج کا حملہ ہوا تھا جس کے بعد وہ رینگ کر چلنے لگا