بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

17ویں صدی میں شیطان کی جانب سے لکھے جانیوالے خط کا ترجمہ کمپیوٹر نے کر لیا خط کی تحریر کیا تھی؟پڑھ کر سائنسدانوں کی نیندیں اڑ گئیں

datetime 10  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اٹلی کے ایک گرجا گھر میں 340سال قدیم شیطان کا لکھا ہوا خط موجود تھا جو ایسی زبان میں لکھا گیا تھا کہ آج تک کوئی اس کے مندرجات سمجھ نہیں سکا تھا لیکن اب سائنسدان اس خط کو پڑھنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اس میں ایسی تحریر لکھی ہے کہ سن کر آپ بھی ملعون ابلیس پر ہزار لعنت بھیجیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ خط 1676ءمیں عیسائی راہبہ ماریہ کروسیفیسا ڈیلا کونسیزیون (Maria Crocifissa Della Concezione)نے لکھا تھا۔ ایک صبح ماریہ اٹھی تو اس

کے کپڑوں پر جابجا سیاہی لگی ہوئی تھی، اور یہ خط اس کے پاس پڑا تھا۔ اس نے گرجے میں موجود دوسری راہباﺅں کو بتایا کہ ”رات کو مجھ میں شیطان آ گیا تھا اور اس نے میرے ہاتھ کو استعمال کرتے ہوئے یہ خط لکھا ہے۔“ تاہم کوئی بھی اس خط کی تحریر کو پڑھ نہ سکا۔راہباﺅں کی اگلی نسل نے اس خط کو گرجے کی دیوار پر آویزاں کر دیا جہاں یہ آج تک لٹکا رہا۔ اس تمام عرصے میں کئی لوگوں نے اسے پڑھنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اب اٹلی کے شہر کیتانیا کے ’لودم سائنس سنٹر‘ کے سائنسدان اس خط کا ترجمہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے خفیہ انٹرنیٹ ’ڈارک ویب‘ پر موجود ایک سافٹ ویئر کے ذریعے اس کا ترجمہ کیا ہے۔ سنٹر کی ڈائریکٹر ڈینئیلی ابیٹی کے مطابق اس خط میں مذہب اور خالق کائنات کے بارے میں توہین آمیز باتیں تحریر ہیں، جن میں مذہب کو دنیا کے مسائل کا سبب بتایا گیا ہے اور خالق کائنات سے سرکشی پر مبنی الفاظ تحریر کئے گئے ہیں۔ڈینئیلی ابیٹی کا کہنا تھا کہ ”ہم کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے اس خط کی 15سطروں کا ترجمہ کر پائے ہیں۔ اس کی تحریر میں کوئی تسلسل نہیں ہے بلکہ یہ ٹوٹے پھوٹے فقرے ہیں۔“ واضح رہے کہ دورحاضر کے سائنسدان نن ماریہ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں کہ اس پر شیطان کا سایہ تھا اور شیطان نے یہ خط لکھا ہے۔ اس کی بجائے سائنسدانوں کا موقف ہے کہ ماریہ کو کسی طرح کا ذہنی عارضہ لاحق تھا جس کے زیراثر اس نے یہ خط خود لکھا تھا۔ رپورٹ کے مطابق خط کے مندرجات معلوم ہوجانے پر سائنسدانوں کا یہ موقف بہت حد تک درست ثابت ہو گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…