منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ترک ہیکرز کا میانمار پر کاری وار، سرکاری ویب سائٹس ہیک کرلیں

datetime 10  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،ہیگ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے ہیکرز نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے میانمار کی متعدد ویب سائٹس ہیک کرلیں۔میانمار کے ڈائریکٹر آئی ٹی اور سائبر سیکورٹی ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر یو نائنگ موئی نے کہا کہ سائبر حملوں کا آغاز 31 اگست سے ہوا جو تاحال جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد ویب سائٹس ہیک ہوچکی ہیں، شبہ ہے کہ یہ مہم ترک ہیکرز کی جانب سے چلائی جارہی ہے، ویب سائٹس کو ہیک کرنے کے بعد ان پر روہنگیا مسلمانوں

پر مظالم بند کرنے کے پیغامات درج کیے گئے ہیں۔میانمار کے آئی ٹی حکام نے بتایا کہ ہیک ہونے کے تھوڑی دیر بعد ویب سائٹس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا گیا ہے اور مزید حملوں سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرلیے گئے ہیں۔ برمی میڈیا کے مطابق میانمار کے ہیکرز نے بھی جواب میں ترکی کی سرکاری و غیرسرکاری ویب سائٹس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔دریں اثنا پاکستانی وکیل بیرسٹر اقبال جعفری نے میانمار کی حکمران جماعت کی سربراہ آن سانگ سوچی اور مذہبی پیشوا آشن وراتھو کے خلاف عالمی فوجداری عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستانی وکیل بیرسٹر اقبال جعفری نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور پرتشدد واقعات کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے میارنمار کی حکمران جماعت کی سربراہ آن سانگ سوچی اور بدھ مت کے مذہبی پیشوا آشن وراتھو کے خلاف ہالینڈ میں قائم عالمی فوجدار عدالت انصاف میں درخواست دائر کی ہے۔بیرسٹراقبال جعفری نے درخواست میں کہا کہ آن سانگ سوچی اور آشن وراتھو مسلمانوں کے قتلعام میں ملوث ہیں اور پرتشدد واقعات کے باعث لاکھوں روہنگیا مسلمان جبری طور پر ہجرت کرنے پر مجبور ہیں اور اس دوران سیکڑوں مسلمان یا تو قتل ہوچکے ہیں یا دریاؤں کے راستے ہجرت کرتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ عالمی عدالت انصاف تحقیقات کرکے آن سان سوچی اور آشن وراتھو کے خلاف تحقیقات کرائے۔

واضح رہے کہ بدھ مذہبی رہنما آشن وراتھو میانمار میں بدھ مت کے ماننے والے مقامی لوگوں کو اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف اکساتا ہے اور عالمی طور پر اب وہ بدھ مت کے مذہبی دہشتگرد کی شہرت اختیار کرگیا ہے۔ اس کے علاوہ میانمار میں جمہوریت کے لیے طویل جدو جہد پر نوبل انعام پانے والی آن سان سوچی بھی مسلمانوں کی نسل کشی کی ناصرف تردید کرتی ہیں بلکہ اسے جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا بھی قرار دیتی ہیں۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار پیٹرک مرفی نے کہا ہے کہ میانمار راکھائن میں سیکورٹی فورسز پر حملوں کا جواب دینے کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرے، امریکا میں کئی مقامات پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے راکھائن میں فوری طور پر انسانی امداد کی بحالی اور صحافیوں کو داخلے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…