ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آسٹریلیامیں تارکین وطن کے لیے 70 ملین ڈالر زرِتلافی کی منظوری،نئی تاریخ رقم ہوگئی

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں عدالت نے حکومت کی جانب سے پاپوا نیو گنی میں قید کیے گئے تارکینِ وطن کو سات کروڑ آسٹریلین ڈالر (پانچ کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر) کی رقم بطور زرِ تلافی دیے جانے کی منظوری دے دی ہے۔عر ب ٹی وی کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے یہ پیشکش رواں برس جون میں کی تھی جب پاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس میں زیرِ حراست 1905 پناہ گزینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

یہ تصفیہ آسٹریلیا کی تاریخ میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ریاست وکٹوریا کی سپریم کورٹ کے جج کیمرون میکولے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ تصفیے کے لیے طے شدہ رقم سے مطمئن ہیں۔آسٹریلوی حکومت کا موقف تھا کہ ان پناہ گزینوں کو قید میں رکھنے کا فیصلہ ‘احتیاطی قدم’ تھا اور وہ کسی قسم کے غلط اقدام سے انکار کرتی ہے۔آسٹریلیا ملک میں پناہ کے لیے کشتیوں پر آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو پاپوا نیو گنی اور ناؤرو کے جزائر پر منتقل کر دیتا ہے۔تقریباً 2000 تارکین وطن میں سے 1300 اس مقدمے کا حصہ ہیں۔مقدمے کو دائر کرنے والوں نے الزام لگایا ہے کہ انھیں حراستی مراکز میں غیر انسانی اور ناموزوں حالات میں رکھا گیا تھا اور وہاں ان کے ساتھ ظلم اور تشدد کیا گیا اور طبی امداد بھی نہیں دی گئی۔جون میں حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ مقدمہ عدالت میں لے جانے کے بجائے دو کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا معاوضہ ادا کرنے پر راضی ہیں۔وزیر برائے تارکین وطن پیٹر ڈٹون نے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مقدمہ عدالت جاتا تو قانونی فیس کی مد میں کروڑوں ڈالر صرف ہوتے اور یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔دوسری جانب ایک تارک وطن عامر تخنیا نے آسٹریلیوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمے کا اس لیے حصہ نہیں بنے کیونکہ اس سے ان کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ پاپوا نیو گنی اور ناؤرو پر قید تارکین وطن کو ملک میں قیام کی اجازت نہیں دیں گے مگر اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق اس پالیسی سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…