پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

روہنگیا مسلمانوں پر مظالم! حقیقت کیا ہے؟ آنگ سان سوچی کا حیرت انگیز موقف سامنے آ گیا

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی جو کہ امن کی نوبل انعام یافتہ اور جمہوریت پسند رہنماہے نے کہا ہے کہ جھوٹی معلومات کی وجہ سے روہنگیا بحران کو غلط پیش کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مسلمان اقلیت کے ایک لاکھ پچیس ہزار افراد کو بنگلہ دیش جانے پر مجبور کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق روہنگیا بحران 25 اگست سے جاری ہے اور میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی نے اپنے پہلے

بیان میں کہا ہے کہ مختلف برادریوں میں مسائل پیدا کرنے کے لیے جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہے، ان کے مطابق اس کا ایک مقصد دہشت گردوں کے مفادات کی تشہیر بھی ہے، آنگ سان سوچی نے ترک صدر رجیب طیب اردگان کی طرف سے میانمار میں فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے خلاف مذمت اور فون کال کے بعد یہ بیان دیا۔ اسٹیٹ کونسلر آفس کے فیس بک پیجکے مطابق آنگ سان سوچی نے گزشتہ ہفتے ترکی کے نائب وزیراعظم کی طرف سے ٹویٹر پر پھیلائی گئی غلط معلومات کی مذمت کی گئی، ترکی کے نائب وزیراعظم نے روہنگیا مسلمانوں کی لاشوں کی چند تصاویر پوسٹ کی تھیں، ان تصاویر کے بارے میں ثابت ہوا کہ وہ موجودہ بحران سے تعلق نہیں رکھتیں۔ میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میانمار کے لیے نئی ہے مگر حکومت اس بات کی ہر ممکن کوشش کرے گی کہ اس میں اضافہ نہ ہونے پائے اور نہ ہی یہ ریاست رکھائن میں مزید پھیلے۔ میانمار کی ریاست رکھائن میں مبینہ طور پر روہنگیا عسکریت پسندوں کی طرف سے پولیس چیک پوسٹوں پر حملوں کے بعد سے فوج کے کریک ڈاؤن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اس کے علاوہ روہنگیا مسلمانوں کے 60 ہزار سے زیادہ گھروں کو بھی آگ کی نذر کر دیا گیا ہے۔

جب سے روہنگیا بحران کی رپورٹ میڈیا پر آئی ہے میانمار کی نوبل امن انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو عالمی برادری کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا ہے، آنگ سان سوچی نے روہنگیا مسلمانوں سے فوج کے برتاؤ کے خلاف بولنے سے انکار کر دیا تھا۔ آنگ سان سوچی پہلی دفعہ بولیں اور ان خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا۔ ان کے مطابق اصل تصویر کو صحیح طور پر پیش نہیں کیا جا رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…