بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

استعفیٰ مانگنے والے کروڑوں لوگ لے کر آئیں ‘نواز شریف‎

datetime 15  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوچ شریف: وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میر استعفیٰ مانگنے والے اتنے لوگ تو لائیں جتنے مجھے ووٹ ملے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا مجھے کروڑوں لوگوں نے ووٹ دیئے۔ دھرنے والے اتنے بندے تو لائیں۔ یہ صرف 5ہزار ہیں۔ یہ کھیل اب پاکستان میں نہیں چلے گا۔ جس نے استعفیٰ مانگنا ہے وہ بھی کروڑوں لوگ لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کچھ سیاستدان ملک کو پیچھے لے جانا چاہتے ہیں جس کو قوم کا درد ہے وہ کنٹینروں پرنہیں یہاں سیلاب متاثرین میں آکر بیٹھے۔ صرف باتوں سے غریب عوام کے دکھ نہیں بانٹے جا سکتے۔ دھرنوں والے بات غریبوں کی کرتے ہیں۔ رہتے محلوں میں ہیں۔ ائیرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر غربیوں کا دکھ نہیں بانٹا جا سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا میں منافق نہیں ہوں۔ میں وہی بات کرتا ہوں جو دل میں ہو اور منہ پر ۔ آج کل سیاستدان یہی کچھ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آفرین ہے ایسے سیاستدانوں پر جنہوں نے حق کا ساتھ دیا۔ میں یہاں سیلاب متاثرین کا دکھ بانٹنے آیا ہوں اور متاثرین کے گھر دوبارہ بسنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا ‘ کسی کا گھر یا فصل اجڑ جانا عام بات نہیں ہے۔ لیکن دھرنے والے بھی متاثرین کی خبر لیں میں متاثرین کے صبر اور حوصلے کی داد دیتا ہوں ‘ حکومت ان کی مدد کر کے کسی پر احسان نہیں کررہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے والے پہلے نیا خیبرپختونخواہ تو بنا دیں ۔ خیبر پختونخواہ کی ھالت آج جتنی خراب ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگ چھکے لگانے کی کوشش کر تے ہیں مگر باؤنڈری پر کیچ ہو جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ملک سے لوڈشیڈنگ کی لعنت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ مگر اس کے کے دو سال کم ہیں۔ جلد بھاشا ڈیم اور بجلی گھر بنائیں گے۔ مجھے بجلی کا بحران بہت پریشان کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہن نے جیب بھی ملک کو آگے لے جانے کی کوشش کی ہماری ٹانگیں کھنچی گئیں۔ ہم غلطیاں کر سکتے ہین۔ مگر ہمارے دل میں کھوٹ نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ قتل و غارت گری ملک سے ہمیشہ کیلئے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ملک کی خدمت کے لیے دن رات ایک کریں گے اور تبدیلی آئے گی۔ غریبوں اور کسانوں کا پانی روکنے والوں کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…