بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پلیسینٹا پلز ،سمودیزاور کیپسول بارے ایک نیا انکشاف

datetime 5  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں گزشتہ چار برس کے دوران پلیسینٹا پلز اور سمودیز کا رواج گزشتہ چار برس میں بے حد تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ اس سلسلے میں خواتین پلسینٹا پلز تیار کرنے والی کمپنیز سے زچگی سے قبل ہی رابطہ قائم کرلیتی ہے جو کہ ہپستال میں زچگی کے فوری بعد پلیسینٹا حاصل کرلیتی ہے اور پھر اسے مختلف طریقوں سے خشک کرنے کے بعد اس کے کیپسول خاتون کو فراہم کردیئے جاتے ہیں۔ ان کیپسولز کو تیار کرنے والی کمپنیز کادعویٰ ہے کہ انہیں کھانے سے پیدائش کے بعد خون کے غیر معمولی اخراج ، ڈپریشن، دودھ کی فراہمی میں اضافہ اور بلڈ پریشر کو معمول پر لانے میں مدد ملتی ہے۔ جو خواتین خواہش کرتی ہیں ، انہیں زچگی کے فوری بعد ہی پلیسینٹا سے تیار کردہ سمودیز بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس سمودی کو پینا یقینی طور پر ناممکن ہوتا ہے، اسی لئے اس کے ذائقے کو بہتر بنانے کیلئے اس میں پلیسینٹا کے ساتھ کسی دیگر پھل کو ملا کے سمودی تیار کی جاتی ہے اور پھریہ زچہ کو فراہم کی جاتی ہے۔ پلیسینٹا پلز تیار کرنے والی کمپنیز کیخلاف تاحال ایف ڈی اے اور دیگر ضابطے کی پابندی کے لئے قائم اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی دیکھنے کو نہیں ملی ہے تاہم مخلتف دیگر اداروں کی جانب سے ان کمپنیز کیخلاف قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کارروائی کا نشانہ بننے والی کمپنیز کیخلاف حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی نہ کرنے کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کمپنیز کے طریقہ کار میں اب تک غلطی نہیں پکڑی جاسکی ہے تاہم صفائی کے حوالے سے ناقص معیار ان کیخلاف قانونی شکنجے کو سخت کیئے جانے کا باعث بنا ہے۔
پاکستان میں تاحال پلیسینٹا پلز اور سمودیز تیار نہیں کی جارہی ہیں جس کی اہم ترین وجہ ان کا حرام ہونا بھی ہے کیونکہ اسلام کی رو سے کوئی بھی انسانی عضو کھانا کسی بھی مسلمان کیلئے حرام ہے اور پلیسینٹا بھی انہی میں شامل ہے، اسی لئے اس کی تاحال فروخت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ پلیسینٹا سے حاصل ہونے والے فوائد اگر چہ بے شمار ہیں تاہم ان میں سے کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس کا علاج متبادل طریقے سے ممکن نہ ہو، دوسری جانب پلیسینٹا کو محفوظ بنانے کے بعد سٹیم سیلز کو استعمال میں لاتے ہوئے مہلک بیماریوں کے لئے علاج پاکستان میں پلیسینٹا کا ایک قابل قبول استعمال میں موجود ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…