پلیسینٹا پلز ،سمودیزاور کیپسول بارے ایک نیا انکشاف

5  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں گزشتہ چار برس کے دوران پلیسینٹا پلز اور سمودیز کا رواج گزشتہ چار برس میں بے حد تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ اس سلسلے میں خواتین پلسینٹا پلز تیار کرنے والی کمپنیز سے زچگی سے قبل ہی رابطہ قائم کرلیتی ہے جو کہ ہپستال میں زچگی کے فوری بعد پلیسینٹا حاصل کرلیتی ہے اور پھر اسے مختلف طریقوں سے خشک کرنے کے بعد اس کے کیپسول خاتون کو فراہم کردیئے جاتے ہیں۔ ان کیپسولز کو تیار کرنے والی کمپنیز کادعویٰ ہے کہ انہیں کھانے سے پیدائش کے بعد خون کے غیر معمولی اخراج ، ڈپریشن، دودھ کی فراہمی میں اضافہ اور بلڈ پریشر کو معمول پر لانے میں مدد ملتی ہے۔ جو خواتین خواہش کرتی ہیں ، انہیں زچگی کے فوری بعد ہی پلیسینٹا سے تیار کردہ سمودیز بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس سمودی کو پینا یقینی طور پر ناممکن ہوتا ہے، اسی لئے اس کے ذائقے کو بہتر بنانے کیلئے اس میں پلیسینٹا کے ساتھ کسی دیگر پھل کو ملا کے سمودی تیار کی جاتی ہے اور پھریہ زچہ کو فراہم کی جاتی ہے۔ پلیسینٹا پلز تیار کرنے والی کمپنیز کیخلاف تاحال ایف ڈی اے اور دیگر ضابطے کی پابندی کے لئے قائم اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی دیکھنے کو نہیں ملی ہے تاہم مخلتف دیگر اداروں کی جانب سے ان کمپنیز کیخلاف قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کارروائی کا نشانہ بننے والی کمپنیز کیخلاف حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی نہ کرنے کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کمپنیز کے طریقہ کار میں اب تک غلطی نہیں پکڑی جاسکی ہے تاہم صفائی کے حوالے سے ناقص معیار ان کیخلاف قانونی شکنجے کو سخت کیئے جانے کا باعث بنا ہے۔
پاکستان میں تاحال پلیسینٹا پلز اور سمودیز تیار نہیں کی جارہی ہیں جس کی اہم ترین وجہ ان کا حرام ہونا بھی ہے کیونکہ اسلام کی رو سے کوئی بھی انسانی عضو کھانا کسی بھی مسلمان کیلئے حرام ہے اور پلیسینٹا بھی انہی میں شامل ہے، اسی لئے اس کی تاحال فروخت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ پلیسینٹا سے حاصل ہونے والے فوائد اگر چہ بے شمار ہیں تاہم ان میں سے کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس کا علاج متبادل طریقے سے ممکن نہ ہو، دوسری جانب پلیسینٹا کو محفوظ بنانے کے بعد سٹیم سیلز کو استعمال میں لاتے ہوئے مہلک بیماریوں کے لئے علاج پاکستان میں پلیسینٹا کا ایک قابل قبول استعمال میں موجود ہے۔



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…