اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )عدالت نے اڈیالہ جیل میں بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنانا شروع کردیاہے ،ڈی آئی جی سعود عزیز کو 17ال قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ دیگر پانچ ملزمان کو بری کردیا گیا ۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اصغر خان نے فیصلہ سنا یا ۔اس قبل انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد اصغر اڈیالہ جیل پہنچے جہاں انہوں نے مقدمے میں نامزد 2پولیس افسران کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت کی اور گرفتار 5ملزموں کو بھی بیرکس سے نکالنے کا حکم دیا ۔سعود عزیز بے نظیر بھٹو کے قتل کے وقت راولپنڈی
کے سی پی او تھے۔ جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت نے اشتہاری مجرم قرار دیدیا ہے اور سابق صدر کی تمام جائیداد قرقی کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔ 27 دسمبر 2007 کو بے نظیر بھٹو دہشتگری کا نشانہ بنی تھیں۔ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سات چالان جمع کروائے گئے تھے۔ استغاثہ کے 147 میں سے 67 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے اڈیالہ جیل میں بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم اشفاق کو سترہ سترہ سال قید کی سزا دے دی۔ کیس میں ملوث پانچ ملزمان کو باعزت بری کر دیا گیا۔