مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیل کے ماہرین آثارقدیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھدائیوں کے دوران انہیں ڈیڑھ ہزار سال پرانی نوادرات ملی ہیں۔ان میں پچی کاری کی گئی ایک تختی بھی ملی ہے جس پر بازنطینی بادشاہ یوسٹینیانو اول اور آرتھوڈوکس عیسائی پادری کا نام موجود ہے۔اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیدار ڈیوڈ گیلمن کاکہنا ہے کہ ماضی میں اس طرح کی پینٹنگ بہت کم ملی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی تختی پر پرانے دور کی لکھی عبارت کا پایا جانا بہت نایاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں کھدائیوں کے دوران ملنے والی پچی کاری کی گئی پلیٹ سے یونانی زبان میں 550 یا 551ء میں لکھے الفاظ موجود ہیں۔ یہ نوادرات آرتھوڈوکس قسطنطین کی تاسیسی عمارت کی یاد گار ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہہ وہ باب دمشق میں زائرین کا مرکز تھی۔قسطنطین تھیوٹوکٹوس نامی چرچ کے کاہن تھے اور یہ چرچ 543ء میں قائم کیا گیا تھا۔ڈیوڈ گیلمن کاکہنا ہے کہ سفید رنگ کی پچی کاری تختی پر سیاہ رنگ کی عبارت درج ہے اور یہ زمین کی کھدائی کے دوران گہرائی سے ملی ہے۔