اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلوی پارلیمنٹ میں برقع کا مذاق بنانے والی سینیٹر پالین ہینسن خود مذاق بن گئیں۔ ایک تقریب میں شرکت کرنے پہنچیں تو لوگوں نے ’’ گو گو‘‘ کے نعرے لگا دیئے سینیٹر شرمندہ ہو کر لوٹ گئیں۔مسلمانوں سمیت امیگرینٹس کے حوالے سے
تعصب کا مظاہرہ کرنے والی آسٹریلیا کی سینیٹر پالین ہینسن کو عوام نے دھتکار دیا۔ بن ٹھن کر تقریب میں آئی سینیٹر کو ’’اپنی فش اینڈ چپس کی دکان پر جاؤ‘‘کے نعرے سُننا پڑ گئے جس پر وہ کھسیانی ہو کر واپس آ گئیں۔آسٹریلیا میں مذہبی اور نسلی منافرت کا مظاہرہ کرنے والی سینیٹر کو مسلمانوں کے خلاف بیان دینے پر ایک جرات مند شخص نے سر عام انہیں نسل پرست کہہ ڈالا۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سینیٹر پالین ہینسن برقع پہن کر سینیٹ میں آئی تھیں اور برقعہ اتارتے ہوئے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ آسٹریلیا میں برقع پر پابندی لگائی جائے۔اٹارنی جنرل نے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والی پالین ہینسن کی اس حرکت پر ان کی شدید ملامت کی تھی اور واضح کیا تھا کہ آسٹریلیا میں برقعی پر پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ سینیٹر ہینسن اس سے پہلے ایشیائی امیگرینٹس کو بھی اپنے تعصب کا نشانہ بنا چکی ہیں۔آسٹریلیا میں دائیں بازو کی سینیٹر پالین ہینسن نیدر لینڈز کے گیرٹ ویلڈرز جیسے خیالات کی حامل ہیں اور وہ ایسے کام کر کے سستی شہرت حاصل کرنے کے حوالے سے بدنام ہیں۔