منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

پرانی عمارتوں میں لوگوں کو بھوت کیوں نظر آتے ہیں؟

datetime 13  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) جنوں بھتوں کی کہانیاں صدیوں سے انسان کو خوفزدہ کرتی رہیں ہیں لیکن اب بالآخر سائنس نے آسیب زدہ ڈراﺅنی جگہوں کا راز فاش کردیا ہے۔
امریکا کہ کلارکسن یونیورسٹی کے پروفیسر شین راجرز نے حال ہی میں ایک تحقیق کی ہے جس میں معلوم ہوا ہے کہ پرانی اور ڈراﺅنی عمارتوں میں لوگوں کو دل گھبرانے، دم گھٹنے، آوازیں سنائی دینے اور سائے نظر آنے کے واقعات واقعی سچ ہیں لیکن ان کی وجہ بھوت پریت نہیں بلکہ ان جگہوں کے ماحول کی آلودگی اور خصوصاً ایک خاص قسم کی پھپھوندی ہے۔ پروفیسر راجرز کہتے ہیں کہ عرصے سے بند پڑی عمارتوں یا گھنے درختوں سے بھری نمی سے بھرپور جگہوں پر زہریلی پھپھوندی کی افزائش ہوتی ہے جس کے اثرات ہوا میں شامل ہوکر انسان کی جسمانی اور ذہنی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔

 

9999

ان جگہوں کا آلودہ اور گھٹن زدہ ماحول نہ صرف جسمانی کارکردگی کو متاثر کرتاہے بلکہ دل کی دھڑکن تیز ہونے، سر چکرانے، موڈ میں اچانک تبدیلی، بلاوجہ غصہ آنے اور سمعی وبصری مسائل کا سبب بھی بنتا ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ گویا کوئی غیر مرئی مخلوق ہم پر اثر انداز ہورہی ہے۔ ایسے ماحول میں بعض لوگ عجیب و غریب مخلوقات نظر آنے یا ڈراﺅنی آوازیں سننے کے بارے میں بھی بتاتے ہیں جو درحقیقت عصبی نظام پر ماحول کے اثرات کا نتیجہ ہوتی ہیں۔

پروفیسر راجرز کا کہنا ہے کہ وہ امریکا میں درجنوں ایسی جگہوں پر تجربات کرچکے ہیں کہ جن کے بارے میں کئی دہائیوں سے ڈراﺅنی کہانیاں مشہور تھیں اور ان تمام جگہوں پر ماحولیاتی عوامل ہی سرگرم عمل نظر آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہیں خود بھی ان جگہوں پر خوف، گھٹن اور آوازیں سنائی دینے جیسی کیفیات محسوس ہوئی ہیں لیکن وہ جانتے ہیں کہ اس کا سبب کوئی نظر نہ آنے والی مخلوق نہیں بلکہ ان جگہوں کا مخصوص ماحول ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ کو بھی کوئی ایسا مسئلہ درپیش ہے تو گھبرانے کی بجائے متاثرہ جگہ کی مکمل اور بہترین صفائی مسئلے کو ہمیشہ کے لئے حل کرسکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…