اسلام آباد (آئی این پی ) ماہرین صحت کے مطابق اپنڈکس یا ضمیمہ انسانی جسم کا وہ عضو ہے جسے اکثر افراد آپریشن کرکے نکلوا دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس کے بغیر بھی ہم ٹھیک ہی رہیں گے۔ویسے اگر اسے نہ بھی نکلوایا جائے تو اکثر اس میں کسی گڑبڑ کا اندازہ لوگ درد کی شکل میں لگاتے ہیں۔اہم بڑی آنت سے جڑا یہ عضو جو کہ معدے کے دائیں جانب نچلے
حصے میں ہوتا ہے، کی علامات کچھ ہٹ کر بھی سامنے آسکتی ہیں۔ویسے تو درد ناف کے قریب سے شروع ہوکر بتدریج اس جانب پھیلتا ہے جہاں اپنڈکس ہوتا ہے مگر جیسا کہ بتایا جاچکا ہے کہ یہ سب سے عام علامت ہے۔مگر اس کی کچھ ایسی علامات بھی ہوتی ہیں جن اسے لوگ واقف نہیں ہوتے اور ان کو جان لینے سے صرف ادویات سے بھی علاج ممکن ہوجاتا ہے اور سرجری کی ضرورت نہیں رہتی۔اگر اچانک سے آپ کو بھوک لگنا ختم ہوجائے (چاہے ناشتہ ہو، دوپہر یا رات کا کھانا) تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ معدہ کسی گڑبڑ کی جانب نشاندہی کررہا ہے، طبی ماہرین کے مطابق اپنڈکس کے مریضوں میں عام طور پر کھانے کی خواہش ختم ہوجاتی ہے۔ویسے تو متلی یا قے کی شکایت کئی وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے تاہم اگر اپنڈکس کے مرض کی علامت ہو تو منہ سے نکلنا والا مواد ہمیشہ جسم میں درد کی لہر بھی دوڑاتا ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔غذائی نالی میں انفیکشن یا ورم کے نتیجے میں نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے جس سے قبض یا ہیضے کا مرض لاحق ہوجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اپنڈکس کے شکار اکثر افراد میں یہ دونوں امراض شروع میں سامنے آتے ہیں جنھیں آسانی سے نظرانداز کردیا جاتا ہے، اسی طرح پیٹ پھولنا، گیس یا درد وغیرہ کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔بخار عام طور پر یہ بتاتا ہے کہ جسم کو کسی مسئلے کا سامنا ہے، اپنڈکس کے دوران بھی یہ علامت سامنے آتی ہے جو کہتی ہے کہ ہسپتال کا رخ کیا جائے، ماہرین کے مطابق اپنڈکس کے مریضوں میں بخار اس مرض کے آگے بڑھنے کا اشارہ کرتا ہے۔معدے کے مسائل سے ہٹ کر اپنڈکس کے شکار افراد میں بے چیی کا احساس عام ہوتا ہے، جیسے میں خود کو بہتر محسوس نہیں کررہا/کررہی وغیرہ، تو اگر ایسی بے چینی ہو اور طبیعت گری گری محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔