اسلام آباد (نیوز ڈیسک )1927میں موئن جودڑو سے دریافت ہونے والے پروہت راجہ یعنی کنگ پریسٹ کے بارے میں کئی نظریات سامنے آچکے ہیں۔ کسی نے انہیں روحانی پیشوا سمجھا، تو کسی نہ ڈانسنگ گرل سے جوڑا۔ تراشیدہ داڑھی اور مونچھیں، بازو پر بندھا تعویز اور کاندھے پر اجرک نما چادر ہے۔ 1927میں دریافت ہونے والے وادی سندھ کے پروہت راجہ کے مجسمے کو منفرد پتھر سے بنایا گیا ہے۔ ماہر آثا قدیمہ کے مطابق پروہت راجہ سے متعلق کئی نظریات سامنے آئے ہیں۔ 1950میں نیشنل میوزیم میں لائے جانے والے پروہت راجہ کے مجسمے کو جاپان اور امریکا میں بھی نمائش کے لئے رکھا جاچکا ہے۔ ساڑھے چار ہزار سال قبل حکمران تصور کئے جانے والے پروہت راجہ کے مجسمے کو جنوبی ایشیاءکا سب سے اہم مجسمہ تصور کیا جاتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں