لاہور (این این آئی) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ومعروف قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ شاید مسلم لیگ (ن) پانامہ کیس کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر نہ کرے اوراگر کی تو پھر بستہ نمبر 10 بھی کھلے گا ، نواز شریف بتائیں وہ کس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہاکہ خواجہ حارث زیرک قانون دان ہیں لیکن انہوں نے بھی جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10کے دو چار صفحات دیکھے اور انہیں ٹھپ کر کے کہاکہ اسے بند ہی رہنے دیں ۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ، عوامی مسلم لیگ اورجماعت اسلامی کی وکلاء سے اس موقع پر غلطی ہوئی انہیں عدالت سے کہنا چاہیے تھا جو دستاویزات ایک فریق کو دکھائی ہیں وہ ہمیں بھی دکھائی جائیں اور یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ عدالت اس استدعا کو منظور نہ کرتی ۔ انہوں نے نیب پر سپریم کورٹ کے معزز جج کو بٹھانے کے سوال کے جواب میں کہاکہ اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں جس میں کراچی بد امنی کیس میں بھی سپریم کورٹ کے جج کو مانیٹرنگ پر بٹھایا گیا جبکہ بھارت میں بھی اس طرح کی بہت سی مثالیں موجود ہیں ۔ مانیٹرنگ جج بٹھانے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ فیصلہ سپریم کورٹ کا معز ز جج کرے گا بلکہ نیب عدالت ہی فیصلہ کرے گی ۔انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طر ف سے گرینڈ ڈیبیٹ کے حوالے سے کہا کہ میر ے خیال میں ان کے بلانے پر کسی کو نہیں جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو نیب ریفرنسز میں ضمانتیں تو کروانی پڑ یں گی فیصلہ ان کے خلاف آنے کا غالب امکان ہے ۔ شاید مسلم لیگ (ن) پانامہ کیس کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر نہ کرے اوراگر کی تو پھر بستہ نمبر 10 بھی کھلے گا