اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہورہی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والا شخص سرکاری خرچ پر لاہور جانے والا ہے جہاں وہ خود کو مظلوم بناکر پیش کرے گا، نواز شریف سے پوچھتا ہوں کہ کیا اب وہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کررہے ، پاناما پیپرز میں نام آنے کے بعد شریف خاندان کو اپنی صفائی پیش کرنے کا بھرپور موقع ملا،
مسلم لیگ (ن) والے چاہے کچھ بھی کرلیں ان کے آگے صرف شکست ہے تحریک انصاف کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کی لاہور آمد کے معاملے پر غور کیا جائے گا، تحریک انصاف پاکستان کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہوگی،نواز شریف صرف اپنی کرپشن بچانے کے لیے اداروں کو تباہ کررہے ہیں، انہیں معلوم ہے کہ ان کا کیس نیب میں چلنے والا ہے جہاں وہ پھنس جائیں گے، وزرا کے ذریعے 200 ارب روپے الیکشن خریدنے کے لیے خرچ کیے جارہے ہیں، چاہتے ہیں عائشہ گلالئی کے معاملے کی تحقیقات ہوں، پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کے لوگ وضاحت پیش کریں گے، یہ کوئی انصاف نہیں کہ ایک کمیٹی بنادی جس میں سارے ہمارے مخالفین موجود ہیں ،طاہر القادری کی پاکستان آمد کو خوش آئند ،تحریک انصاف سانحہ ماڈل ٹان میں انصاف دلانے میں ان کی مدد کرے گی۔وہ ۔ پیر کو یہاں بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ جب صفائی دینے کا وقت تھا تب شریف خاندان نے کوئی صفائی پیش نہیں کی اور اب کہہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف سازش ہوگئی ہے، نواز شریف خود ہی بتادیں کہ سازش کون کررہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہورہی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والا شخص سرکاری خرچ پر لاہور جانے والا ہے جہاں وہ خود کو مظلوم بناکر پیش کرے گا۔
ہم نے تحریک انصاف کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں نواز شریف کی لاہور آمد کے معاملے پر غور کیا جائے گا، تحریک انصاف پاکستان کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ جب نواز شریف سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مان رہے تو ملک کی جیلوں میں موجود لوگ عدالتوں کا فیصلہ صرف اس لیے مانیں کہ وہ غریب ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جیلوں میں جتنے بھی چور موجود ہیں ان سب کی چوری کو یکجا کرلیں تو بھی نواز شریف کے ایک بیٹے کے گھر کی قیمت نہیں بنتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب ہم سڑکوں پر نکلے تو ن لیگ کے لوگوں نے کہا کہ عمران خان جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتا ہے اور اسے کہیں سے اشارہ ملا ہے، اب میں نواز شریف سے پوچھتا ہوں کہ کیا اب وہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کررہے، آپ کہتے ہیں کہ سازش ہوگئی، اس بات کا اشارہ کہاں سے آیا، ملک سے باہر جو آپ کے خیرخواہ بیٹھے ہیں کہیں انہوں نے تو آپ کو اشارہ نہیں دیا کہ جو پاکستان میں دو ادارے بچے ہوئے ہیں یعنی فوج اور عدلیہ انہیں بھی بدنام کریں۔
نواز شریف صرف اپنی کرپشن بچانے کے لیے اداروں کو تباہ کررہے ہیں، انہیں معلوم ہے کہ ان کا کیس نیب میں چلنے والا ہے جہاں وہ پھنس جائیں گے۔ نواز شریف نیب سے ڈرے ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ ان پر جو الزامات ہیں وہ پاکستان کے بڑے سے بڑے چور پر بھی نہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نیب حدیبیہ پیپر ملز کیس پر فوری اپیل کرے، اقامہ حاصل کرنا منی لانڈرنگ کا طریقہ ہے، لوگ منی لانڈرنگ کے لیے اقامہ بنواتے ہیں، ملک کا وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ بھی دبئی کے شہری ہیں،
یہ اب نیب اور سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف آپ پکڑے گئے ہیں، مجرم ہیں، بتائیں کون آپ کے خلاف سازش کر رہا ہے۔عمران خان نے دعوی کیا کہ نئے وزرا کے ذریعے 200 ارب روپے الیکشن خریدنے کے لیے خرچ کیے جارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار جن کے خلاف خود نیب میں کیسز کھلنے والے ہیں انہیں دوبارہ وزیر خزانہ بنادیا گیا ہے۔ (ن) لیگ والے چاہے جو بھی کرلیں ان کے آگے شکست ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرشکیل الرحمان کے چینل کا عوام کو بائیکاٹ کرنا چاہیے، کیا میڈیا ہاس کا یہی کام ہے کہ جو بھی انہیں پیسہ دے اس کے ایجنڈے کو فروغ دینا شروع کردے چاہے وہ ملک کے خلاف ہی کیوں نہ ہو؟۔عائشہ گلالئی کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات ہوں، پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کے لوگ وضاحت پیش کریں گے،
یہ کوئی انصاف نہیں کہ ایک کمیٹی بنادی جس میں سارے ہمارے مخالفین موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عائشہ گلالئی پر الزام نہیں لگایا جس نے لگایا وہ ثبوت دے۔ طاہر القادری کی پاکستان آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کا مطالبہ جائز ہے اور تحریک انصاف سانحہ ماڈل ٹان میں انصاف دلانے میں ان کی مدد کرے گی۔