اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست مہاراشٹرامیں حکومت کی تنگ نظری نے جانوروں کو بھی متاثر کردیا۔دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار اور روشن خیالی کاڈھول پیٹنے والے ملک بھارت کا ایک اور پول کھل گیا ہے۔بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت کی جانب سے بیف پر لگائی گئی پابندی نے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کو بھی متاثر کردیا ہے۔ممبئی میں واقع سنجے گاندھی نیشنل پارک میں موجود 9بنگالی ٹائیگرز،3 شیر،14تیندوے اور 3گدھ بھی اس پابندی کی وجہ سے بیف کی جگہ مرغی کا گوشت کھانے پر مجبور ہیں۔بیلوں اور گائیوں کوذبح کرنے پر عائد پابندی کی وجہ سے چڑیا گھر کی انتظامیہ بھی اس نئے قانون کی وجہ سے شیروں اور دوسرے جانوروں کو بیف کے بجائے چکن کھلانے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق اس فیصلے کی وجہ سے جانوروں کی روزانہ کی غذا شدید متاثر ہوئی ہے اورمرغی کے گوشت میں بے رغبتی کی وجہ سے انہوں نے اپنی خوراک محدود کرلی ہے۔واضح رہے کہ مہاراشٹرا کی بی جے پی سرکار نے گذشتہ ماہ اسمبلی سے بیف پر پابندی کا بل منظور کرایا تھا جس کے مطابق بیف فروخت کرنے والے کو 10ہزار روپے جرمانہ اور 5سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں