اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلالئی نے جو پیغامات دکھائے وہ عمران خان کے نہیں تھے کیونکہ۔۔۔! حامد میر کے نئے انکشاف نے خوشیاں منانے ن لیگ کے کارکنوں پر بجلیاں گرا دیں، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی حامد نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پروگرام کے دوران عائشہ گلالئی نے کہا کہ میں کچھ پیغامات آپ کو دکھا دیتی ہوں جس پر میں نے اپنا مائیک اور کان میں لگی آئی ایس بی اتاری اور ان کے پاس چلا گیا
جس پر عائشہ گلالئی نے اپنا فون کھولا اور کچھ مواد دکھایا۔ یہ سب کچھ ستارہ ایاز صاحبہ بھی دیکھ رہی تھیں، اب وہ جو کچھ بھی ہے اس کی جب تک کوئی تفتیش نہ ہو، کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کس کے ہیں۔ حامد میر سے جب میزبان نے پوچھا کہ کیا وہ پیغامات بے ہودہ تھے، اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے اتنے غور سے نہیں پڑھا کیونکہ میں ان پیغامات کی تاریخ دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا۔ حامد میر نے کہا کہ فون میرے ہاتھ میں نہیں تھا، میں تو اسے سکرول کرکے مزید دیکھنا چاہتا تھا، تاہم اس میں جو بھی تھا، میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ پیغامات عمران خان کے تھے یا پھر کسی اور کے تھے، حامد میر نے کہا کہ اگر عائشہ گلالئی یہ محسوس کرتی ہیں کہ واقعی عمران خان کے پیغامات تھے تو عائشہ گلالئی کو چاہیے کہ یا تو وہ عمران خان کے سامنے بیٹھ جائیں یا کسی اور صحافی کے سامنے پروگرام میں یہ پیغامات دکھا دیں اور نمبر بھی دکھا دیں۔ حامد میر نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے موبائل ہاتھ میں پکڑ کر جتنا مجھے دکھایا ہے میں نے اتنا ہی دیکھا ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک کسی عدالت یا کسی انکوائری کمیشن کے سامنے یہ بات ثابت نہیں ہوتی تب تک میں نہیں کہوں گا کہ وہ پیغامات عمران خان کے تھے۔