اسلام آباد (این این آئی)افسوس ہے کہ آج ہماری ایک اچھی ساتھی ہمارا ساتھ چھوڑ کر جا رہی ہیں لیکن یہ تمام کام وہ این اے 1کا ٹکٹ نہ ملنے اور امیر مقام سے ملاقات کے بعد کر رہی ہیں ۔ عائشہ گلالئی کی جو عزت پی ٹی آئی میں تھی وہ انہیں کہیں نہیں مل سکتی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ترجمان اورممبر نیشنل اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ عورت کو جو عزت عمران خان اور ہماری پارٹی دیتی ہے کوئی اور نہیں دیتا۔ عائشہ گلالئی کی مرضی ہے کہ وہ جو چاہے کر ے لیکن کسی پر الزام نہ لگائے اورا یسے شخص پر الزام لگانا جس کی شہرت پوری دنیا میں ہو یہ ایک ناقابل قبول عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گلالئی کی مرضی ہے کہ جس پارٹی میں جانا چاہتی ہیں وہ جائیں ۔پارٹی چھوڑنا ان کا حق ہے لیکن ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔ شیریں مزاری نے الزام عائد کیا کہ عائشہ گلالئی یوم تشکر پر تقریر کرنا چاہتی تھیں انہیں موقع نہیں دیا گیا اور آئندہ انتخاب میں پشاور کے حلقہ این اے ون کا ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے عمران خان ذاتی حملے کئے ۔انہوں نے کہا کہ وہ جس پارٹی پر جانا چاہتی جائیں لیکن وہ کبھی انہیں عزت نہیں دیں گے وہ جس پارٹی میں جانے کی خواہش مند ہیں اس کے بارے میں پہلے اچھی طرح جان لے۔ وہ خواتین کو گالیاں دیتے ہیں ،وہ خواجہ آصف اور میاں لطیف کو بھول گئی ہیں جو گالیاں دیتے ہیں۔ میری بیٹی پر الزامات لگے تو عمران خان نے بھر پور دفاع کیا تھا ۔عمران خان کی آئیڈیل انکی والدہ ہیں اگر وہ ہمیں عزت نہ دیں تو ہم پاگل ہیں کہ بنی گالہ جا کر ان سے میٹنگز کریں اور جلسوں میں شریک ہوں ۔
جلسوں میں عورتوں کیلئے علیحدہ جگہ بنائی جاتی ہے۔میانوالی اورخیبر پختونخوا کے جلسوں میں پہلی دفعہ خواتین آئی تھیں۔ پہلی بار کے پی کے میں ڈپٹی سپیکر ایک خاتون مہر تاج روخانی کو بنایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی میں تمام پالیسیوں میں عورتوں سے تجاویز لی جاتی ہیں اور ہماری پارٹی نے پورے پاکستان کی خواتین کو انکے حقوق دلانے میں جو کردار ادا کیا ہے اور خواتین میں جو سیاسی شعور حا صل ہوا ہے اسکا کو ئی ثانی نہیں ۔ ہم نے این اے 120 میں یاسمین راشد کو امیدوار کھڑا کیا ہے ، ہم نے پارٹی میں خواتین ونگ بنائیں جو تمام خواتین کی نمائندگی کرتی ہیں اور اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہو تا ہے تو کھل کر اس پر بات بھی ہوتی ہے ، ہم ایک جمہوری طریقے سے پارٹی چلا رہے ہیں اور اس میں خواتین سب سے بڑھ کر آگے آتی ہیں۔