بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وز ن نہیں چربی گھٹائیں

datetime 31  مارچ‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کلیولینڈ(نیوز ڈیسک) مرد و خواتین کی اکثریت جب فٹنس کی بات کرتی ہے تو اس سے ان کی مراد بڑھے ہوئے وزن کو کم کرتے ہوئے قد کے مطابق لانا ہوتا ہے لیکن اب ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو دیکھنے میں بالکل دبلے پتلے محسوس ہوتے ہیں لیکن ان کی جلد کے نیچے موجود چربی کی ایک تہہ موٹاپے سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ اس حوالے سے کلیولینڈ میں واقع ویلنیس انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ڈینیئل کا کہنا ہے کہ درحقیقت وہ افراد جن کا میٹابولک نظام بہت اچھا ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ موٹے نہیں ہوتے، وہ بھی موٹاپے کے ذیلی اثرات کے سامنے اسی قدر بے بس ہوتے ہیں جتنا کہ کوئی موٹا فرد ہوتا ہے۔ ان ذیلی اثرات میں ٹائپ ٹو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، بلند کولیسٹرول اور بے قابو بلڈ شوگر کا باعث ہوسکتا ہے۔ ایسے افراد ظاہری طور پر صحت مند محسوس ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کوئی فرد سوچ بھی نہیں سکتا کہ یہ افراد بھی اس قسم کے مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اور پھر ایک دم سے جب ان کا کوئی بھی عضو کام کرنا چھوڑ دیتا ہے یا اس کا فعل متاثر ہونے لگتا ہے تو حقیقت کا ادراک ہوتا ہے۔ اس بارے میں ڈاکٹر ڈینیل کا کہناہے کہ دبلے پتلے ہونے کی وجہ سے ایسے لوگ کھانے پینے میں لاپرواہی کرتے ہیں۔ خاص کر ایسے لوگوں کو میٹھے سے خصوصی شغف ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ظاہری طور پر موٹے نہیں ہوتے لیکن ان کی رگوں میں چربی جمتی ہے جو کہ دل کی کارکرردگی کو متاثر کرتی ہے۔ اس چربی کی وجہ سے دوران خون کی سپلائی متاثر ہوتی ہے۔ دل کو پورے جسم کو خون پمپ کرنے کیلئے زیادہ طاقت لگانا پڑتی ہے جو کہ کم عمری میں ہی امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں سوکھے سڑے دکھائی دینے والے لوگوں کے اعضائ کے اطراف میں چربی کی تہہ چڑھتی ہے جو کہ پیٹ، کمر کولہے پر اکھٹاہونے والی چربی سے کہیں زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ میٹھے اور چکنائی کی حامل اشیائ کے استعمال میں دبلے افراد بھی اسی قدر احتیاط کریں، جس قدر کے موٹے لوگوں کو کرنی چاہئے۔ اس کے علاوہ ہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنا لیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…