پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

پنجاب پولیس کی وردی پھر تبدیل

datetime 11  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب پولیس کی وردی کو تبدیل کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کی وردی کی تبدیلی افسروں کی چپقلش ہے یا پھر سیاسی مداخلت کا نتیجہ، اس کی وجہ کچھ بھی ہو، آئی جی پنجاب کے دفتر میں ہلکے سبز رنگ کی نئی وردی کو چھوڑنے کے لیے اجلاس منعقد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ یکم اپریل 2017ء کو اس وقت کے

آئی جی مشتاق احمد سکھیرا نے پنجاب پولیس کی یونیفارم تبدیل کر دی اور اس کی ابتداء لاہور سے کی گئی، اس کے بعد مرحلہ وار پورے صوبہ پنجاب میں وردی تبدیل ہونا تھی۔ یونیفارم تبدیلی کے اس فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ وردی تبدیل ہونے کے 6 ماہ کے اندر اس میں مزید بہتری کے لیے نظر ثانی بھی ہو سکتی ہے۔ جیسے ہی مشتاق سکھیرا ریٹائر ہوئے ہیں، پنجاب پولیس نے یونیفارم تبدیل کرنے کے بارے میں اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس سلسلے میں آئی جی کے دفتر میں کئی اجلاس منعقد ہوئے جن میں نئے یونیفارم کے بارے میں افسروں سے رائے لی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر پولیس افسروں کی رائے ہے کہ موجودہ ہلکے سبز رنگ کی یونیفارم میں ہی تبدیلی کر لی جائے اور اس کو مزید بہتر بنایا جائے، اس کے علاوہ بعض افسران نے اس یونیفارم کے بارے میں کہا ہے کہ اس کی وجہ سے پولیس کا رعب و دبدبہ جرائم پیشہ افراد پر تقریباً ختم ہو گیا ہے، لہذا پرانی یونیفارم کو ہی دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت دے دینی چاہیے۔ایک طرف کچھ پولیس افسران پرانی وردی بحال کرانا چاہتے ہیں تو دوسری طرف حکومتی ارکان کو پنجاب پولیس کی وردی میں خاصی دلچسپی ہے۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ متعدد ایم پی ایز اور ایم این ایز نے وزیر اعلیٰ کو پولیس وردی کو مکمل تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے،

جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی پولیس وردی کی تبدیلی کی منظوری دے دی ہے لیکن اس کے باوجود تاحال آئی جی پنجاب اور پولیس افسر اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکے۔ سنٹرل پولیس آفس کے ذرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور امین وینس بھی اس بارے میں لاہور پولیس سے رائے مانگ چکے ہیں کہ یونیفارم کیسا ہے اور کیا اسے تبدیل کیا جانا چاہیے یا نہیں؟ ذرائع نے مزید کہا کہ آنے والے ایک دو ہفتوں میں پولیس یونیفارم سے متعلق فیصلہ کرکے رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھیجی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…