جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

ذہانت

datetime 9  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قائد اعظم کی ذہانت کی ہر کوئی ویسے ہی داد نہیں دیتا۔ یہ تحریر پڑھ کر مسکرائیے اور اپنے عظیم لیڈر کو سلام پیش کریں۔قائداعظم سفرِ ریل کے دوران اپنے لیے دو برتھیں مخصوص کرایا کرتے تھے۔ایک مرتبہ کسی نے ان سے وجہ دریافت کی تو جواب میں انھوں نے یہ واقعہ سنایا ’’میں پہلے ایک ہی برتھ مخصوص کراتا تھا۔ایک دفعہ کا ذکر ہے، میں لکھنٔو سے بمبئی جا رہا تھا۔

کسی چھوٹے سے اسٹیشن پر ریل رکی تو ایک اینگلو انڈین لڑکی میرے ڈبے میں آکر دوسری برتھ پر بیٹھ گئی۔ چونکہ میں نے ایک ہی برتھ مخصوص کرائی تھی، اس لیے خاموش رہا۔ریل نے رفتار پکڑی تو اچانک وہ لڑکی بولی ’’تمھارے پاس جو کچھ ہے فوراً میرے حوالے کردو، ورنہ میں ابھی زنجیر کھینچ کر لوگوں سے کہوں گی کہ یہ شخص میرے ساتھ زبردستی کرنا چاہتا ہے۔‘‘ میں نے کاغذات سے سر ہی نہیں اٹھایا۔اُس نے پھر اپنی بات دہرائی۔ میں پھر خاموش رہا۔ آخر تنگ آ کر اُس نے مجھے جھنجھوڑا تو میں نے سر اٹھایا اور اشارے سے کہا ’’میں بہرہ ہوں، مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا۔ جو کچھ کہنا ہے، لکھ کر دو۔‘‘اُس نے اپنا مدعا کاغذ پر لکھ کر میرے حوالے کر دیا۔میں نے فوراً زنجیر کھینچ دی اور اسے مع تحریر ریلوے حکام کے حوالے کردیا۔ اس دن کے بعد سے میں ہمیشہ دو برتھیں مخصوص کراتا ہوں۔‘‘رومانیہ کی لوک داستان میںایک بچہ اپنی ماں سے شکایت کرتا ہے ”ماں مجھے اندھیرے سے بہت ڈر لگتا ہے“ ماں اسے تاریک کمرے میں لے جاتی ہے‘ اس کے ہاتھ میں ماچس پکڑاتی ہے اور اس سے کہتی ہے ”بیٹا تم ماچس جلاﺅ“ بیٹا ماچس کی ڈبی سے ایک دیا سلائی نکالتا ہے‘ اس تیلی کو ماچس کی سائیڈ سے رگڑتا ہے‘

ایک شعلہ سالپکتا ہے اور پورا کمرہ روشن ہو جاتاہے‘ماں بیٹے سے پوچھتی ہے ”بیٹا اندھیرا کہاں ہے؟“ بیٹا دائیں بائیں دیکھتا ہے اور کہتا ہے ”اندھیرا تو چلا گیا“ اس وقت اس کی ماں کہتی ہے‘ بیٹا جو شخص ماچس جلانا نہیں جانتا‘ وہ پوری زندگی اندھیروں سے ڈرتا رہتا ہے‘ اگر تم اندھیرے سے‘ اندھیرے کے خوف سے بچنا چاہتے ہو تو تم ایک ماچس لے لو اور یہ ماچس جلانا سیکھ لو‘

تم ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خوف سے آزاد ہو جاﺅ گے“ ۔دنیا میں خوف سے نجات کے دو طریقے ہوتے ہیں۔ ایک‘ آپ اس چیز کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مار دیں جو آپ کو خوفزدہ کرتی ہے اور دو‘ آپ خود کو اس خوف سے زیادہ مضبوط بنا لیں لیکن ہم عموماً یہ دونوں طریقے استعمال نہیں کرتے‘ ہم خود کو مضبوط بناتے ہیں اور نہ ہی خوف کو مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہم زندگی بھر معجزوں کا انتظار کرتے رہتے ہیں اور معجزے لاٹری کی طرح ہوتے ہیں۔ لاٹری کے ٹکٹ لاکھوں لوگ خریدتے ہیں لیکن انعام کوئی ایک پاتا ہے اور ہم وہ کوئی ایک بننے کی خواہش میں پوری زندگی ضائع کر دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…