اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کیپٹن کرنل شیر خان ،1970ء میں نواں کلی ، ضلع صوابی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1994میں سندھ رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ بعد میں انہیں نادرن لائیٹ انفنٹری میں تعینات کردیا گیا ۔ 1999ء میں معرکہ کارگل کے دوران، لائن آف کنٹرول کے ساتھ گلتری اور مشکوہ سیکٹر میں انہوں نے اگلی دفاعی لائنوں پر عسکری قائد کی حیثیت سے بہادری اور جرأت کی نئی داستانیں رقم کیں۔ انہوں نے گلتری میں 15سے 17ہزارفٹ بلند اور برف پوش پہاڑوں پر پانچ فوجی چوکیاں قائم کیں ۔ 7اور 8جون کی درمیانی رات دشمن نے ان کی پوسٹ کے پیچھے نفوذ کرنے کی کوشش کی
جسے بھانپتے ہوئے انہوں نے موثر ناکہ بندی کی اور اس کو بھاری نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کئی چھاپہ مار کارروائیوں کی قیادت کرتے ہوئے دشمن کے کئی فوجیوں کو جہنم واصل کیا اور دشمن فوج پر ہبیت طاری کردی۔5جولائی کو دشمن نے دو بٹالین کی نفری اور توپخانے سے کیپٹن کرنل شیر خان کی پوسٹ پر کئی اطراف سے حملہ کرکے کچھ حصہ قبضے میں لے لیا۔ تمام تر بے سروسامانی اور قلیل سپاہ کے باوجود وہ دشمن پر بے خوفی سے ٹوٹ پڑے اور کھوئے ہوئے علاقے پر دوبارہ قبضہ جما لیا۔ اس حملے کے دوران مشین گن کے فائر سے وہ شدید زخمی ہوئے اوربعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔