منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

بھارت میں قرآنی آیات کا حوالہ دے کر کیا کام کیا جانے لگا ؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے

datetime 3  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں یوں تو مسلمانوں سے نفرت کے واقعات میں بے انتہا اضافہ ہورہا ہے تاہم انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ کے احکامات کے بعد سرکاری حکام مجبوراً قرآنی آیات کا سہارا لینے پر مجبور ہوگئے۔چند روز قبل عالمی یوم ماحول کے موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران لوگوں کو درخت لگانے پر زور دیا۔

اس موقع پر انہوں نے ریاستی محکمہ جنگلات کی جانب سے شائع شدہ ایک پمفلٹ بھی پڑھا جس میں اسلام سمیت مختلف مذاہب سے منسوب درختوں کے بارے میں لکھا گیا تھا۔یوگی کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام مذاہب تحفظ ماحول اور شجر کاری کا درس دیتے ہیں۔یوگی کی اس تقریر کے بعد محکمے نے مذکورہ پمفلٹس کو مزید بڑی تعداد میں شائع کروا کے پوری ریاست میں بانٹنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر مذہب کے لوگوں میں درختوں کے تحفظ اور نئے درخت اگانے کا شعور پھیلایا کیا جاسکے۔ان پمفلٹوں میں نہ صرف قرآنی آیات کا حوالہ دیا گیا ہے بلکہ دیگر مذہبی کتب جیسے انجیل، سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب، ہندوؤں کی وید اور بدھوں کی مقدس کتاب سے بھی ایسی آیات شامل کی گئیں ہیں جن میں درختوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔پمفلٹ میں لکھا گیا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے تلسی، انجیر، کھجور، زیتون، انگور، انار، پیلو (جس سے مسواک بنائی جاتی ہے) مہندی اور ببول کا ذکر کیا ہے۔علاوہ ازیں دیگر مذاہب سے منسوب درختوں کے بارے میں بھی بتایا گیا جیسے انجیل میں انجیر، شہتوت، کھجور، انگور، ایلو ویرا وغیرہ کا ذکر کیا گیا ہے۔

پمفلٹ کے مطابق حضرت آدم ؑ اور بی بی حوا ؑ نے ممنوعہ پھل کھانے کے بعد انجیر کے پتوں سے اپنے بدن کو ڈھانپا تھا۔اسی طرح بدھ مذہب کی کتاب میں آم، پیپل، جامن، ریٹھا اور شیشم کے درختوں کا ذکر ہے اور پمفلٹ کے مطابق یہ درخت گوتم بدھا کے باغ میں موجود تھے۔محکمے کو امید ہے کہ ان پمفلٹس کی تقسیم کے بعد لوگ ماحول کی حفاظت بھی اپنے ایمان کی طرح کریں گے اور اسے ایک مقدس مذہبی فریضہ جانیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…