بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا کے 5مسیحی جنہوں نے قرآن کریم کی حفاظت کیلئے وہ قدامات کئے جو مسلمان بھی نہ کر پائے

datetime 17  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دورِ حاضر میں عربی زبان کے افق پر بعض مسیحی اہل علم کے نام بھی دمکتے ہیں جنہوں نے عربوں کے لیے قرآن کی زبان کی حفاظت کی۔عربی کے لغوی علوم میں مصروفِ عمل رہنا قرآن کریم کو وسیع پیمانے پر جاننے کا تقاضہ کرتا ہے۔ قرآن کریم زبان کے قواعد کا حوالہ دینے کے لحاظ سے پہلا مصدر ہے اور اس کے بعد دوسرا اہم ترین مصدر حدیث شریف ہے۔

مذکورہ مسیحی اہل علم نے عربی زبان کی حفاظت کا کام اس وقت سر انجام دیا جب عثمانی ریاست عربوں پر “تُرک ثقافت مسلط کرنے” یعنی انہیں تُرک زبان کا پابند بنانے کے لیے کوشاں تھی۔ ایسے میں مندرجہ ذیل پانچ میں سے چار شخصیات اپنی تالیفات کے ذریعے عثمانیوں کے سامنے ڈٹ گئے اور انہوں نے قرآن کی زبان کو محفوظ کرنے میں حصہ لیا۔ ان میں پانچویں شخصیت عثمانی دور کے اواخر میں پیدا ہوئی۔ (1)ناصيف اليازجی۔کہا جاتا ہے کہ ” یہ وہ مسیحی ہے جو قرآن کریم کی ایک کے بعد ایک آیت یاد کیا کرتا تھا”۔ الیازجی 1800ء میں لبنان کے ایک گاؤں کفرشیما میں پیدا ہوا۔ وہ مطالعے کا بے پناہ شوق رکھتا تھا۔ اُس نے 1864ء میں بائبل کے پہلی مرتبہ عبرانی زبان سے عربی زبان میں ترجمے کے عمل میں شرکت کی۔ ناصیف الیازجی کی اہم تالیفات میں “طوق الحمامۃ ” اور “مجمع البحرین” شامل ہیں۔ (2)بطرس البستانی۔لبنان میں 1819ء میں پیدا ہونے والا البستانی ادبی حلقوں میں “المعلم بطرس” کے خطاب سے معروف ہے۔ اس نے متعدد زبانیں سیکھیں جن میں سریانی ، لاطینی اور اطالوی شامل ہے۔ البستانی نے “نفير سوريۃ” کے نام سے ایک اخبار بھی نکالا تھا۔

اس نابغہ روزگار شخصیت نے بہت سے شعبوں میں ترجمے اور تالیف کا کام کیا۔ اس کی مشہور کاوشوں میں معارک العرب فی الاندلس ، ادباء العرب ففی الجاہلیۃ وصدر الاسلام اور ادباء العرب فی الاعصر العباسیۃ شامل ہیں۔(3)لوئس معلوف۔لوئس معلوف 1867ء میں لبنان کے شہر زحلہ میں پیدا ہوا۔ ابتدا میں وہ تدریس اور پھر بیروت میں الیسوعیہ یونی ورسٹی سے وابستہ رہا۔ اس کے علاوہ صحافت کے شعبے میں بھی کام کیا اور روزنامہ البشیر کا چیف ایڈیٹر رہا۔

لوئس معلوف کی اہم ترین تالیفات میں طلبہ میں مقبول ترین لغت “المُنجد” کے علاوہ “تاريخ آداب اللغۃ العربيۃ” اور “كتاب فی تاريخ حوادث الشام ولبنان” شامل ہیں۔ معلوف کی وفات 1946ء میں ہوئی۔(4)مارون عبود۔مارون 1885ء میں لبنان کے علاقے جبیل میں پیدا ہوا۔ وہ غالبا پہلا مسیحی تھا جس نے اپنے بیٹنے کا نام محمد رکھا۔ اس طرح بہت سے لوگوں کے نزدیک “محمد مارون” انوکھا ترین نام ہے۔ مارون 1962 میں 77 برس کی عمر میں فوت ہوا۔

انٹرنیٹ پر انسائیکلوپیڈیا معلومات کے مطابق شاعر اور صحافی مارون کی 60 کے قریب تالیفات ہیں۔ ان میں مشہور ترین الرؤوس ، على المحك ، مجددون و مجترون ، اقزام جبابرہ اور اشباح و رموز ہیں۔(5)منير البعلبکی۔البعلبکی 1918ء میں بیروت میں پیدا ہوا۔ وہ لبنانی دارالحکومت میں امریکی یونی ورسٹی سے فارغ التحصیل ہوا۔

البعلبکی نے “المورد” کے نام سے ایک معروف (انگریزی – عربی) لغت تالیف کی۔ شيخ المترجمين (البعلبکی کا خطاب) کی وفات کے 6 برس بعد 2005ء میں “المورد الاكبر” کے نام سے اضافہ شدہ لغت شائع ہوئی جس کا مقدمہ البعلبکی کے بیٹے رمزی البعلبکی نے تحریر کیا۔

 

 

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…