منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

ابن عمرؓ کی اپنے بیٹے سے ناراضگی

datetime 9  جون‬‮  2017 |

ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے حضورﷺ کا یہ قول نقل کیا ’’لا تمنعو ا اماء اللہ عن المساجد‘‘ ترجمہ : عورتوں کو مسجد میں جانے سے نہ روکو۔ یہ ارشاد سن کر حضرت عبداللہؓ کے ایک صاحبزادے (جن کا نام بلال بن عبداللہ ہے) نے عرض کیا ’’ہم تو اجازت نہیں دے سکتے‘‘ (کیونکہ وہ اس کو آئندہ چل کر آزادی اور

فساد و آوارگی کا بہانہ بنا لیں گی) صاحبزادے کی اس جرأت پر حضرت عبداللہ بن عمرؓ بہت ناراض ہوئے اور انہیں بہت برا بھلا کہا اور فرمایا ’’میں حضورﷺ کا ارشاد سناؤں اور تو کہے کہ اجازت نہیں دے سکتے‘‘ اس کے بعد اس صاحبزادے سے ہمیشہ کیلئے بولنا چھوڑ دیا او رپھر کبھی اس سے بات نہیں کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…