ایک مرتبہ حجاج بن یوسف خطبہ دے رہا تھا، اس خطبہ میں اس نے حضرت عبداللہ بن زبیرؓ پر الزام لگایا کہ انہوں نے (نعوذ باللہ) قرآن مجید میں تحریف کی ہے۔ حضرت ابن عمرؓ نے فوراً اس کی تردید کی اور فرمایا ’’تو جھوٹ بکتا ہے، نہ ابن زبیر میں اتنی طاقت ہے نہ تجھ میں یہ مجال ہے‘‘۔ مجمع عام کے سامنے ان کی یہ ڈانٹ اس کو بہت ناگوار ہوئی۔ اس نے انتقام لینے کا فیصلہ کر لیا اور اس کا یہی انتقام حضرت عبداللہؓ کی وفات کا ذریعہ بنا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
عمران خان اور میری چکی میں ایک دیوار کا فاصلہ تھا،عمران خان کا جیل میں کیا شیڈول ہے؟انجینئر محمد علی...
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
نابینا قلی کی بیٹی کی مدد سے سامان اُٹھانے کی وائرل ویڈیو پر وزیر ریلوے کا بڑا اعلان
-
شکرپڑیاں میں ہو نے والی میوزیکل نائٹ میںانتہائی افسوسناک واقعہ
-
سنیل شیٹی نے 40 کروڑ کی آفر ٹھکراکر مثال قائم کردی
-
متحدہ عرب امارات میں ییلو الرٹ جاری
-
بگ بیش لیگ: حارث رؤف جان لیوا حادثے سے بال بال بچ گئے
-
پولیس آفیسر کی گھر لائی خاتون سے زیادتی
-
زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ اور درود شریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے
-
ہنی مون ٹرپ پر جھگڑا ، نوبیاہتا جوڑے نے واپس آتے ہی خودکشی کر لی
-
صارفین کے میٹرز کو ڈیفیکٹو کوڈ لگا کر اوسط بلز چارج کرنے پر ریلیف دینے کا فیصلہ
-
مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
-
طلاق کے بعد نیا ہنگامہ، عماد وسیم کی مبینہ گرل فرینڈ نائلہ راجہ کا بیان سامنے آ گیا
-
ٹیکنو نے قسط بازار 2025 میں آسان قسطوں پر سمارٹ فونز کی پیشکش متعارف کروادی















































