بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

ابن عمرؓ نے حجاج بن یوسف کو کیوں ڈانٹا؟

datetime 9  جون‬‮  2017 |

ایک مرتبہ حجاج بن یوسف خطبہ دے رہا تھا، اس خطبہ میں اس نے حضرت عبداللہ بن زبیرؓ پر الزام لگایا کہ انہوں نے (نعوذ باللہ) قرآن مجید میں تحریف کی ہے۔ حضرت ابن عمرؓ نے فوراً اس کی تردید کی اور فرمایا ’’تو جھوٹ بکتا ہے، نہ ابن زبیر میں اتنی طاقت ہے نہ تجھ میں یہ مجال ہے‘‘۔ مجمع عام کے سامنے ان کی یہ ڈانٹ اس کو بہت ناگوار ہوئی۔ اس نے انتقام لینے کا فیصلہ کر لیا اور اس کا یہی انتقام حضرت عبداللہؓ کی وفات کا ذریعہ بنا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…